برطانیہ میں مائیگریشن کریک ڈاﺅن کی ممکنہ سکیم،ماہرین نے حکومت کو خبر دار کر دیا

لندن(مرزا نعیم الرحمان) برطانوی حکومت کی طرف سے مائیگریشن کریک ڈاﺅن کی ممکنہ سکیم جس کے تحت 38 ہزار 7 سو پاﺅنڈ سے کم کمانے والے غیر ملکی شوہر اور بیویوں کو برطانیہ آنے سے روکا جائیگا کو انسانی حقوق کے قوانین کے ذریے روکا جا سکے گا۔ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ یہ اقدام شادیاں منسوخ اور علیحدگیاں کرانیکی لہر کو جنم دے گا۔ دوسری طرف برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیر اعظم رشی سنک نے ہوم آفس کی جانب سے برطانویوں کو اپنے غیر ملکی شوہروں اور بیویوں کو برطانیہ میں لانے پر سخت نئی پابندیاں لانے کے مشورے کو اس وقت مسترد کر دیا جب یہ کہا گیا کہ اس اقدا م کو عدالتوں میں منسوخ کر دیا جائےگا۔سوموار کو منظر عام پر آنیوالے اقدامات میں یہ دعوی سامنے آیا کہ شریک حیات اور شراکت دادوں کو یہاں لانے کیلئے نئے قوانین کا سامنا کرنا پڑیگا۔حکومت کو مائیگریشن ایڈوائزری کمیٹی(ایم اے سی) نے خبردار کیا ہے کہ وہ اگلے موسم گرما میں شادیوں کی منسوخی پر مجبور کر کے برطانیہ کی شادی کی صنعت کو نقصان پہنچانے کا خطرہ ہے۔

آکسفورڈ یونیورسٹی میں مائیگریشن آبزرویٹری کی ڈائریکٹر میڈیلین سمپشن نے کہا ہے کہ یہ ممکنہ طور پر موسم بہار میں نافذ ہو جائیگا ،اس کی وجہ سے منصوبہ بندی کرنیوالے لوگوں کے ساتھ ان لوگوں پر بھی اثرات مرتب ہونگے جو کئی سالوں سے شادی شدہ اور برطانیہ واپس آنا چاہتے ہیں۔سینئر ٹوری بیک بینچر ایلیسیا کیرنز، جو خارجہ امور کی کمیٹی کی چیئر وومن ہیں نے اس تبدیلی پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ پارٹی کو خاندانوں پر پابندی نہیں ہونی چاہیے خالص ہجرت کو کم کرنے کے لیے ایک نئے پانچ نکاتی منصوبے کے تحت وزیر اعظم اگلے موسم بہار سے فیملی ویزا کے لیے کم از کم آمدنی 38 ہزار 7 سو تک رکھنے کی تجویز ہے جو اس سے قبل 18 ہزار 6 سو تک طے ہے،غریب برطانوی اب برطانیہ میں اپنے غیر ملکی شریک حیات کے ساتھ ساتھ نہیں رہ سکیں گے۔ٹوری سابق وزیر گیون بارویل نے اس اقدام کے خلاف بڑھتے ہوئے ردعمل میں شامل ہوتے ہوئے اسے اخلاقی طور پر غلط اور غیر قدامت پسندی کا نام دیا اور کہا کہ یہ کہنا کہ صرف امیر ترین لوگ ہی محبت میں پڑ سکتے ہیں کسی سے شادی کر سکتے ہیں اور پھر انہیں برطانیہ لا سکتے ہیں لیکن نمبر 10 نے اس اقدام کا دفاع کیا اور اصرار کیا کہ 38,700 پاﺅنڈ سے کم کمانے والے برطانوی اب بھی غیر معمولی حالات میں برطانیہ میں غیر ملکی شریک حیات کے ساتھ رہ سکتے ہیں ۔ہوم آفس نے کہا کہ بچت کو حد کی سطح تک بھی شمار کیا جا سکتا ہے یہ دعویٰ کیا گیا ہے کہ فیملی ویزوں کے لیے کم از کم آمدنی کی سطح کو بڑھانے تک بڑھانے کا مطلب یہ ہو گا کہ تین چوتھائی برطانوی ایسے غریب ہیں کہ وہ کسی غیر ملکی سے شادی نہیں کر سکتے،اگر وہ برطانیہ میں ساتھ رہنا چاہتے ہیں او این ایس کے مطابق اپریل 2023 میں برطانیہ میں کل وقتی ملازمین کی اوسط مجموعی سالانہ آمدنی 34,963 پاﺅنڈ تھی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں