نوجوانوں کو فکری انتشار سے بچانا ایک بہت بڑا چیلنج ہے۔ڈاکٹر تنویرقاسم

پنجاب ایچ ای سی کی انسداد مذہبی منافرت مہم کے تحت یونیورسٹی آف واہ میں منعقدہ سیمینار سے خطاب
واہ کینٹ ( پ ۔ر)پنجاب ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ڈائریکٹر ڈاکٹر تنویرقاسم نے کہا ہے کہ بعض سوشل میڈیا اور ویب سائٹس کے ذریعے نوجوانوں کو مذہب اور خدا سے دور کیا جا رہا ہے۔ الحاد کے اس فتنے کا رد اور نوجوانوں کو فکری انتشار سے بچانا ایک بہت بڑا چیلنج اور ذمہ داری ہے۔یہ بات انہو ں نے پنجاب ایچ ای سی کی انسداد مذہبی منافرت مہم کے تحت یونیورسٹی آف واہ میں ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔جس میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جمیل النبی،چیئرمین علوم اسلامیہ ڈاکٹر مسرت سمیت فیکلٹی ممبران اور طلبہ وطالبات کی بڑی تعدادنے شرکت کی ۔ڈاکٹر تنویرقاسم کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت کے جر م میں توہین مذہب قانون کے تحت تین سو لوگ گرفتار ہوچکے ہیں اور چار لاکھ اکائونٹس بلاک ہو چکے ہیں ۔ڈاکٹر تنویرقاسم نے کہا کہ یہ فرسٹریشن اور ڈپریشن کے مارے ہوئے لوگ ہیں جن کا اپنا علم ناقص اور محدود ہے، وہ لامحدود کے وجود کا احاطہ کیسے کر سکتے ہیں؟ قرآن واحد کتاب ہے جو غور و فکر کی دعوت دیتی ہے۔ جو کتاب اپنے ماننے والوں کو غور و فکر اور تدبر کی دعوت دے وہ کیسے غلط ہو سکتی ہے؟۔ انہوں نے نوجوانوں کو تاکید کی کہ علم کے ساتھ اپنا رشتہ قائم کریں۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جمیل النبی نے پنجاب ایچ ای سی کی انسداد مذہبی منافرت مہم کو سراہا اور کہاکہ آج کے نوجوا ن کے لیے اپنے مذہب اور اسلامی شعائر سے رشتہ مضبوط ہونا چاہیے ۔اس مہم سے نوجوانوں میں آگاہی پیدا ہوگی ۔ سیمینار میں پی ایچ ای سی کے اسسٹنٹ کوارڈینیٹر عمر امتیاز اور دیگر فیکلٹی ممبران نے بھی شر کت کی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں