وہ ملک جس کے طلبہ کو کینیڈا نے سٹڈی پرمٹ دینا انتہائی کم کر دیئے

اٹاوا(مانیٹرنگ ڈیسک)کینیڈا کی جانب سے بھارتی طلبہ کو سٹڈی پرمٹ دینے میں کمی کی گئی ہے،گذشتہ سال حکومت نے بھارتی طلبہ کی بہت کم درخواستیں قبول کیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق گذشتہ سال جولائی کے بعد سے بھارتی طلباء کے لئے پروسیس کی گئی کینیڈین سٹڈی پرمٹ درخواستوں کی تعداد میں 40 فیصد سے زیادہ کی کمی کی گئی ہے۔جولائی اور اکتوبر 2022 کے درمیان کینیڈین حکومت نے بھارتی طالب علموں کے لئے تقریباً 146،000 نئے سٹڈی پرمٹ درخواستیں قبول کی تھیں تاہم 2023 کے دوران حکومت نے تعداد کم کرتے ہوئے صرف 87،000 درخواستیں قبول کیں۔یعنی جولائی سے اکتوبر 2023 کے درمیان 2022 کے مقابلے میں محض 60،000 بھارتی طلبہ کے سٹوڈنٹس ویزے پر عمل کیا گیا۔یہ اعداد و شمار بین الاقوامی طالب علموں کی بھرتی کے لیے ایک آن لائن پلیٹ فارم اپلائیڈ بورڈ کی جانب سے حال ہی میں جاری کیے گئے ایک مضمون سے اخذ کیے گئے ہیں۔بورڈ کے مطابق طالب علموں کی حقیقی آمد کے اثرات کا اندازہ کرنے کے لئے مطالعہ اجازت نامہ کی منظوری کی شرح کی جانچ پڑتال کرنے کی ضرورت ہے۔بھارتی طالب علموں کے لئے سٹڈی پرمٹ کی منظوری کی شرح میں اضافہ جاری ہے۔درحقیقت درخواستوں پر کارروائی میں کمی کے باوجود گذشتہ سال جنوری سے ستمبر تک 32,000 سے زیادہ بھارتی طلبا کو کینیڈا میں تعلیم حاصل کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں