یونان میں پاکستانی تارکین وطن کے محسن” سید محمد جمیل “

یونان میں پاکستانی تارکین وطن کے محسن” سید محمد جمیل “

انٹرویو: نعیم مرزا

نومنتخب حکومت غیر ہنر مند افراد کیلئے یورپین ممالک سے طویل المدتی معاہدے کرے ‘ جس سے غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں بے پناہ اضافہ ہوگا تودوسری طرف آئی ایم ایف سے نجات مل سکتی ہے ‘ ان خیالات کا اظہار پاک ہیلینک (Pak Hellenic) یونان کے صدر سید محمد جمیل نے ایتھنز میں ایک انٹرویو میں کیا سید محمد جمیل آستانہ ساﺅتھ ایسٹ کلچرل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی یونان کے صدر بھی ہیں ‘ سید محمد جمیل نے کہا کہ یونان میں افرادی قوت کی بے حد کمی ہے ‘ جس کو انڈیا ‘ جارجیا ‘ فلپائن ‘ ویتنام‘ بنگلہ دیش پوری کر رہے ہیں ‘ یونان کے وزیراعظم نے حال ہی میں ہندوستان کا دورہ کیا اور افرادی قوت کی درآمد کیلئے معاہدوں پر دستخط کیے ‘ہندوستان دھڑا دھڑ افرادی قوت یونان بجھوا رہا ہے تو پاکستانی دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ نہ ہونے کی وجہ سے غیر قانونی طریقوں سے ڈنکی لگانے والے اپنی جانوں سے کھیل رہے ہیں ‘ انہوں نے کہا کہ یونان میں 50ہزار کے قریب پاکستانی آباد ہیں‘غیر قانونی افراد کی تعداد علیحدہ ہے انہوں نے کہا کہ مختلف انسانی حقوق کی تنظیموں نے جن میں انکی تنظیم سرفہرست ہے کی کاوشو ںسے یونان کی حکومت نے غیر قانونی افراد کو قومی دھارے میں شامل کرنے کیلئے قانون نافذ کردیا ہے ‘اس قانون کے تحت 3 سال کے غیر قانونی افراد ثبوت دیکر لیگل ہو سکتے ہیں ‘ سید محمد جمیل جو یونان میں چالیس سال سے خدمت خلق میں مصروف ہیں‘نے 19نومبر 2013کو یونان کے صدر سے صدارتی ایوارڈ حاصل کر کے تارکین وطن کا سر فخر سے بلند کر دیا تھا نے کہا ہے تارکین وطن کو یونان میں مستقل طور پر رہنے کی ترغیب دینے کے لیے سخت ترین قوانین کو نرم کرنے کا آغاز کر دیا ہے جس کے تحت اب ریذیڈنٹ کارڈ کیلئے تارکین وطن کو سال ہا سال انتظار نہیں کرنا پڑیگا بلکہ درخواست جمع کرانے کے تین ماہ کے اندر ریذیڈنٹ کارڈ حاصل ہو جائیگا‘ اس سے قبل غیر قانونی اور قانونی تارکین وطن کو کارڈ کیلئے سال ہا سال انتظار کرنا پڑتا تھا‘ اکثریت یونان کے اس تھکا دینے والے امیگریشن قوانین سے دلبرداشتہ ہو کر دوسرے یورپی ممالک کا رخ کرجاتے ‘ اور یونان میں افرادی قوت کا بحران پیدا ہوجاتا تھا ‘انہوں نے حکومت یونان کے اکابرین سے مسلسل رابطہ رکھا‘ جسے منظور کر کے نئے قوانین نافذ کر دیے ‘ انہو ں نے کہا کہ پاکستان میں یونان کی ایمبیسی دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ نہ ہونے کی وجہ سے ورک پرمٹ پر ویزہ دینے سے انکار کر رہے ہیں حکومت پاکستان اور وزارت خارجہ اس صورتحال کا فوری نوٹس لے ‘ پاکستان کو آئی ایم ایف کے قرضے نے پاﺅں پر کھڑا نہیں کرنا بلکہ افرادی قوت کو بیرون ملک بجھوا کر زر مبادلہ کے ذخائر بڑھ سکتے ہیں‘ انہوں نے وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور چوہدری سالک حسین سے اپیل کی ہے کہ وہ تارکین وطن کے مسائل کو حل کرنے کیلئے ہنگامی بنیادوں پر نوٹس لیں‘ انہوں نے کہا کہ وہ ایک طویل عرصہ سے پاکستانی حکام کی کی توجہ مبذول کراتے رہے ہیں‘ مگر نتائج انکی توقع کے مطابق نہ ہونے کے باوجود وہ تارکین وطن کو درپیش مسائل کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں ‘ آج وہ اللہ کا شکر ادا کرتے ہیں کہ یونان میں پاکستانی تارکین وطن کے مسائل حل ہو رہے ہیں‘ وہ حکومت پاکستان کے اکابرین سے پاکستان جا کر مشاورت کیلئے تیار ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں