دانیال عزیز کی گرما گرمی اور” ایکچوئل پرابلم”۔۔۔۔۔۔!!!

تحریر:امجد عثمانی

مسلم لیگ ن کے رہنما جناب دانیال عزیز اچانک اپنی ہی جماعت کے سیکرٹری جنرل جناب احسن اقبال پر برس پڑے ہیں۔۔۔۔۔۔انہوں نے مہنگائی کے باب میں الزام تراشی کے لیے بلاول بھٹو کی” لائن” لی یے۔۔۔۔۔ان کی لائن اتنی ہی “آف لائن” ہے جتنا بلاول بھٹو زرداری کا “مہنگائی کارڈ”۔۔۔۔۔۔کہ مہنگائی کسی ایک جماعت یا وزیر مشیر نہیں سولہ ماہ کی پی ڈی ایم حکومت کا “مشترکہ پاپ” ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔وہ “گراں قدر” جس میں ان کی اہلیہ محترمہ بھی حکومتی بنچوں پر تشریف فرما پر تھیں۔۔۔۔۔۔۔۔مہنگائی کے اس” مشترکہ پاپ” میں ہمارے مولانا کا اسم گرامی آتا ہے۔۔۔۔۔شہباز شریف اور زرداری کے نام آتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔بلوچستان سے باپ والے اور کراچی سے بھائی لوگ بھی پردہ نشینوں میں ہیں۔۔۔۔۔تو اس لحاظ سے مہنگائی بیانیہ تو وڑ گیا ۔۔۔۔۔۔ہاں دانیال عزیز کا یہ شکوہ ٹھیک ہو سکتا ہے کہ احسن اقبال بلدیاتی حکومتوں کے بارے میں خودکو عقل کُل کیوں سمجھتے ہیں؟؟؟امر واقعہ یہ ہے کہ دانیال عزیز پرویز مشرف آمریت میں قومی تعمیر نو بیورو کے چیئرمین تھے۔۔۔ان کی نگرانی میں ایک نیا بلدیاتی نظام لانچ ہوا اور پہلی مرتبہ طاقتور ضلعی حکومتیں بنیں۔۔۔۔اس لیے وہ کہہ سکتے ہیں کہ وہ بلدیاتی نظام کو بہتر سمجھتے ہیں۔۔۔۔۔دلچسپ امر یہ ہے کہ اس نظام کے تحت پہلے الیکشن میں دانیال عزیز کے والد گرامی جناب انور عزیز ایک ریٹائرڈ کرنل سے ضلع ناظم نارووال کا الیکشن ہار گئے۔۔۔۔۔اگلے دن ہر اخبار کی شہ سرخی میں یہ جملہ نمایاں تھا کہ چئیرمین قومی تعمیر نو بیورو کے والد بھی شکست کھا گئے۔۔۔۔ دانیال کی گرما گرمی دیکھ کر مجھے انہی کے حلقے کے ایک ریٹائرڈ فوجی یاد آ گئے۔۔۔۔۔۔وہ ریٹائر ہو کر آئے۔۔۔گھر بنایا اور ون ٹو فائیو لی۔۔۔۔۔۔۔لوگوں نے” میاں دے نعرے وجن گے” کا نعرہ لگا دیا اور وہ لیڈر بن گئے۔۔۔۔۔ایک الیکشن میں ایک امیدوار ووٹ لینے ان کے گاوں آئے تو میاں صاحب نے دوران تقریر “صف ماتم” مچا دی۔۔۔۔کہنے لگے کہ آپ کو ووٹ دینگے لیکن ہمارا ایک مسئلہ ہے۔۔۔۔۔۔۔۔گارنٹی دیں وہ مسئلہ حل ہو گا۔۔۔۔۔میاں صاحب نے یہ جملہ اتنی بار کہا کہ امیدوار زچ اور جلسے میں سسپنس پیدا ہو گیا۔۔۔۔۔امیدوار نے تنگ آ کر پوچھا کہ مسئلہ تو بتائیں؟میاں صاحب نے نعرہ مستانہ بلند کیا اور انگریزی میں بولے “ایکچویل پرابلم وچلی روڈ”۔۔۔۔۔یعنی اصل مسئلہ شہر کو جانے والی اندرونی سڑک ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔امیدوار نے سکھ کا سانس لیا اور کہا “ڈونٹ وری!ایکچوئل پرابلم از سولوڈ”۔۔۔۔۔سیاسی حلقوں کا خیال ہے کہ” دانیال عزیز احسن اقبال تنازع” میں بھی مہنگائی یا بلدیاتی مسئلہ نہیں بلکہ” ایکچوئل پرابلم “ظفرووال کا صوبائی حلقہ ہے جہاں دانیال عزیز کیمپ کے امیدوار اویس قاسم کے مقابلے میں احسن اقبال کے صاحب زادے احمد اقبال نے اچانک انٹری ڈالی ہے۔۔۔پارٹی کی انتخابی ٹیم کو انٹرویو بھی دیا ہے اور “نارووال بدلا ظفرووال بدلیں گے” کا نعرہ بھی لگا رہے ہیں۔۔۔۔بہر کیف میڈیا اتنی” ہائپ”نہ بنائے کہ یہ قومی نہیں بلکہ ایک حلقے کا تنازع ہے اور “ول بی ریزالوڈ سون”۔۔۔۔۔۔۔۔!!!!!

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں