آپریشن الاقصیٰ دوسرے روز بھی جاری ،300 سے زائد اسرائیلی ہلاک،500 فلسطینی شہید

تل ابیب (مانیٹرنگ ڈیسک)فلسطین کی مزاحتمی تحریک ”حماس “کی جانب سے اسرائیل کے خلاف ہفتے کے روز شروع کئے جانے والا ” آپریشن الاقصیٰ فلڈ “دوسرے روزبھی جاری ہے جس کے نتیجے میں 300 سے زائد اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ اسرائیلی ڈیفنس فورسز ( آئی ڈی ایف ) کے جوابی حملوں میں 500 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی مظالم،طویل محاصرے اور مسجد الاقصیٰ کی بار بار بے حرمتی کے خلاف فلسطینیوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو گیا،مزاحمتی تحریک حماس نے اسرائیل کے خلاف اعلان جنگ کرتے ہوئے زمینی، سمندری اور فضائی حملوں سے اسرائیل کا غرور خاک میں ملا دیا۔ہفتے کے روز حماس کی جانب سے 20 منٹ میں 5000 راکٹ اسرائیل کی جانب داغے گئے جس کے نتیجے میں 200 سے زائد یہودی ہلاک اور 1100 سے زائد زخمی ہوئے جبکہ اسرائیلی فوج کے درجنوں افسران اور اہلکاروں کو یرغمال بھی بنا لیا گیا۔مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق حماس اور آئی ڈی ایف کے درمیان جاری لڑائی دوسرے روز میں داخل ہو چکی ہے جس کے نتیجے میں ہلاکتوں اور زخمی افراد کی تعداد میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔حماس کے حملوں میں اب تک کم از کم 300 سے زائد اسرائیلی ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ زخمیوں کی تعداد 1500 سے تجاوز کر چکی ہے۔اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ حماس کے حملے میں اب تک کم از کم 26 فوجی مارے گئے ہیں۔اسرائیل کی نہال بریگیڈ کے کمانڈر کرنل جوناتھن سٹین برگ بھی ہلاک ہونے والوں میں شامل ہیں جس کی تصدیق آئی ڈی ایف کی جانب سے بھی کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:طاہر اشرفی کا فلسطینی قاضی القضاہ محمود الہباش سے ٹیلی فونک رابطہ،دونوں رہنماوں کے درمیان کیا گفتگو ہوئی؟تفصیلات جانئے

دوسری جانب فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا کے مطابق وزارت صحت کے حکام نے کہا ہے کہ محصور غزہ کی پٹی میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 500 ہو گئی ہے جبکہ 2000 سے زیادہ افراد زخمی ہیں، غزہ میں شہید ہونے والوں میں 20 بچے بھی شامل ہیں جبکہ 120 زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اسرائیلی فورسز کے حملوں کے نتیجے میں جنوب میں رفح سے لے کر شمالی بیت حنون تک انکلیو کے متعدد شہروں میں مکانات تباہ ہوگئے۔غزہ کی پٹی میں رہنے والے 2.3 ملین فلسطینیوں نے رات دہشت اور تاریکی میں گزاری کیونکہ اسرائیل نے فضائی حملے تیز کر دیے اور ساحلی علاقوں کی بجلی منقطع کر دی۔اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں رہائشی عمارتوں کو نقصان پہنچا جن میں ایک 14 منزلہ ٹاور بھی شامل تھا جس میں درجنوں اپارٹمنٹس کے ساتھ ساتھ حماس کے دفاتر بھی تھے۔غزہ شہر میں ایک پانچ منزلہ عمارت بھی خاکستر ہو گئی۔اسرائیل کی سلامتی کونسل نے غزہ میں بجلی،ایندھن اور سامان کی سپلائی روکنے کا فیصلہ کیا ہے اور حماس کی فوجی اور حکومتی صلاحیتوں کو تباہ کرنے کے لیے اقدامات کی منظوری بھی دی ہے۔اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی کے متعدد علاقوں کے رہائشیوں سے کہا ہے کہ وہ حماس کے خلاف جوابی حملوں سے قبل اپنے گھروں سے نکل جائیں۔دوسری جانب لبنان کے گروپ حزب اللہ نے بھی اتوار کے روز اسرائیل پر حملہ کیا اور شیبہ فارمز کے علاقے میں بمباری کی۔ریڈار سائٹس،زبدین اور رویسات العالم پر بڑی تعداد میں توپ خانے کے گولوں اور گائیڈڈ میزائلوں سے بمباری کی گئی،مقبوضہ لبنان کے شیبہ فارمز کے علاقے میں اسرائیلی قبضے کے تین مقامات کو نشانہ بنایا۔دوسری جانب اسرائیلی فوج کے مطابق اس کے ایک ڈرون نے لبنانی سرحد کے ساتھ ماونٹ ڈوف کے علاقے میں حزب اللہ کے بنیادی ٹھکانے کو نشانہ بنایا۔لبنان میں اقوام متحدہ کے امن دستوں نے اسرائیل اور لبنان میں فورسز کے درمیان فائرنگ کے تبادلے کی تصدیق کرتے ہوئے فریقین کو تحمل سے کام لینے کا کہا۔

یہ بھی پڑھیں:حماس نے کتنے اسرائیلیوں کو قید کر لیا؟تہلکہ خیز دعویٰ سامنے آ گیا
اپنے ایک بیان میں لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس نے کہا کہ جنوب مشرقی لبنان سے کفر چوبہ کے عمومی علاقے میں اسرائیل کے زیر قبضہ علاقے کی طرف متعدد راکٹ فائر کیے گئے اور جواب میں اسرائیل سے لبنان پر مارٹر گولے فائر کیے گئے۔عبوری فورس نے کہا کہ ہم بلیو لائن کے دونوں طرف کے حکام کے ساتھ تمام سطحوں پر رابطے میں ہیں تاکہ صورتحال پر قابو پایا جا سکے اور مزید سنگین کشیدگی سے بچا جا سکے۔اسرائیلی اخبار ہاریٹز کے ایک صحافی کے مطابق اگر حزب اللہ کشیدگی میں شامل ہوا تو اسرائیل کو ایک بحران کا سامنا کرنا پڑے گا،ہمیں ایک بالکل مختلف حقیقت کا سامنا کرنا پڑے گا جہاں اسرائیل کو دو محاذوں پر لڑنا پڑے گا،یہ ایک نیا کھیل ہے اور اسرائیل ایک ایسی چیز سے گزرے گا جس کا اس نے پہلے کبھی سامنا نہیں کیا تھا۔عرب تجزیہ نگار علی ہاشم کا کہنا ہے کہ جنگ میں حزب اللہ کی شمولیت اسرائیل کے لیے تباہ کن ثابت ہوسکتی ہے،حزب اللہ نے گولان کی پہاڑیوں پر حملہ کر کے اسرائیل کو پیغام دے دیا ہے،حزب اللہ کے پاس ہتھیاروں کی بھاری مقدار موجود ہے،اس کے جنگجو تعداد میں زیادہ اور تربیت یافتہ ہیں اور اسرائیل کے تمام شہر حزب اللہ کے میزائلوں کے رینج پر ہیں،اسرائیل نے غزہ میں پیش قدمی کی تو حزب اللہ جنگ میں کود سکتی ہے اور حزب اللہ کی شمولیت سے پورا خطہ جنگ کی لپیٹ میں ہو گا۔اسرائیلی ایئر فورس کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ کی پٹی میں حماس کے انٹیلیجنس چیف کے گھر پر حملہ کیا ہے،اس گھر کو گروپ نے فوجی انفراسٹرکچر کے طور پر استعمال کیا تھا،فوج غزہ بھر میں حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔حماس کا کہنا ہے کہ اس کے جنگجو اب بھی اسرائیل کے اندر’سخت‘ لڑائیوں میں مصروف ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:حماس کا اسرائیل پر بڑا حملہ،قابض فوج نے فلسطین پر بمباری شروع کر دی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں