قدس فورس کے سابق سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کے مزار کے قریب دھماکے،اتنے افراد مارے گئے کہ پورا ایران ہل گیا

کرمان(مانیٹرنگ ڈیسک)ایران کے شہر کرمان میں ایرانی قدس فورس کے سابق سربراہ جنرل قاسم سلیمانی کے مزار کے قریب قبرستان میں ہونے والے دھماکوں میں 84 سے زائد افراد ہلاک ہو گئے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق مقبرے کی جانب جانے والی سڑک پر رکھے گئے گیس سلنڈرز میں دھماکے ہوئے۔سیکیورٹی حکام نے صورتحال کا جائزہ لے کر تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے جبکہ ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔سیکیورٹی فورسز نے پورے علاقے کو گھیرے میں لیتے ہوئے ایمرجنسی نافذ کر دی ہے جبکہ امدادی اداروں کی جانب سے زخمیوں اور ہلاک ہونے والے افراد کی میتوں کو ہسپتال پہنچایا جا رہا ہے۔قاسم سلیمانی کی برسی کے موقع پر مقبرے میں ہزاروں لوگ موجود تھے۔ایران میں آج قاسم سلیمانی کی چوتھی برسی منائی جا رہی ہے۔کمانڈر قاسم سلیمانی 3 جنوری 2020 کو عراق میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہوئے تھے۔ایران میں رہبر اعلیٰ آیت اللہ علی خامنہ ای کے بعد اگر کسی شخصیت کو طاقتور سمجھا جاتا تھا تو وہ جنرل قاسم سلیمانی ہی تھے۔پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے سربراہ کے طور پر سلیمانی مشرقِ وسطیٰ میں اپنے ملک کی سرگرمیوں اور عزائم کے منصوبہ ساز اور جب بات امن یا جنگ کی ہو تو ایران کے اصل وزیر خارجہ تھے۔انھیں شام کے صدر بشارالاسد کی ملک میں باغیوں کے خلاف جنگ،عراق میں ایران نواز شیعہ ملیشیاوں کے عروج،شدت پسند تنظیم دولتِ اسلامیہ کے خلاف جنگ کے علاوہ اور بہت سے کارروائیوں کا معمار بھی سمجھا جاتا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں