تحریک انصاف کا الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج ،سیکیورٹی کے سخت انتظامات

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاکستان تحریکِ انصاف (پی ٹی آئی) کے ارکانِ پارلیمنٹ نے چیف الیکشن کمشنر کے خلاف احتجاج شروع کیا تو سیکیورٹی اداروں اور پولیس نے پاکستان تحریک انصاف رہنماو¿ں کو الیکشن کمیشن کے باہر روک دیا گیا تاہم اس موقع پر فواد چودھری نے زبردستی خار دار تاریں ہٹانے کی کوشش کی۔اس موقع پر پولیس کی جانب سے سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے ۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے ارکانِ پارلیمنٹ نے الیکشن کمیشن کے خلاف پلے کارڈ اٹھائے ہوئے ہیں،پی ٹی آئی کے ارکانِ پارلیمنٹ خاردار تاریں عبور کر کے الیکشن کمیشن کے دفتر کے سامنے پہنچے ہیں۔اس موقع پر پی ٹی آئی ارکانِ پارلیمنٹ کی پولیس کے ساتھ دھکم پیل بھی ہوئی ہے۔
پاکستان تحریکِ انصاف کے رہنما فواد چوہدری نے دیگر پی ٹی آئی ارکانِ پارلیمنٹ کے ہمراہ الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ چیف الیکشن کمشنر کو استعفیٰ دینا چاہیے، عمران خان کو فارغ کرنا اتنا ہی مشکل ہے جتنا نواز شریف کو ایماندار ثابت کرنا ہے۔فواد چودھری نے کہا کہ یہ لوگ خوفزدہ کیوں ہیں سمجھ نہیں آ رہی ؟ انہوں نے پوری نفری یہاں لگا دی ہے۔ چیف الیکشن کمشنر کو فرار ہونے نہیں دیں گے اور الیکشن کمشنر کو استعفیٰ دینا پڑے گا۔
اعجاز چوہدری نے کہا کہ حساب دینا ہے تو پہلے سرے محل کا حساب دیں، یہ فارن فنڈنگ نہیں بلکہ الیکشن کمیشن ن لیگ کا بغل بچہ بن گیا ہے, نواز شریف اسامہ، فضل الرحمان قذافی اور پیپلز پارٹی سوئس اکاو¿نٹس کا حساب دیں۔تحریک انصاف کے رہنما شبلی فراز نے کہا کہ ہماری حکومت کو سازش کے ذریعے ہٹایا گیا، پنجاب اسمبلی کے الیکشن کے بعد ان کو احساس ہو گیا کہ قوم عمران خان کے ساتھ ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو سیاسی شکست نہیں دے سکتے، سیاسی طور پر یہ لوگ ہار مان چکے ہیں۔شبلی فراز نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے فنڈز کا فیصلہ نہیں سنایا گیا اور الیکشن کمیشن نے سپریم کورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی کی ہے۔اعظم سواتی نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ پورا پاکستان کھڑا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں