ثاقب نثار گروہ کا ڈکلیئرڈ صادق اور امین عمران خان جھوٹا فراڈیا ثابت ہوگیا،ن لیگ

اسلام آباد(وقائع نگار)مسلم لیگ (ن)کے رہنماﺅں خواجہ سعد رفیق،شاہد خاقان عباسی ودیگر نے پاکستان تحریک انصاف کے ممنوعہ فنڈنگ کیس سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے پر ردعمل کا اظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ ثاقب نثار گروہ کا ڈکلیئرڈ صادق اور امین عمران خان جھوٹا فراڈیا ثابت ہوگیا،عمران خان کو فنڈنگ کرنے والوں میں اسرائیلی اور اور بھارتی بھی شامل ہیں،معاملات کی مزید تفتیش ہوگی،اگر عمران خان میں ذرا برابر بھی شرم باقی ہے تو پارٹی عہدے سے استعفی دے کر گھر بیٹھ جائیں۔

ٹوئٹر پر جاری بیان میں خواجہ سعد رفیق نے عمران خان کے خلاف سخت زبان استعمال کی اور لکھا کہ ثاقب نثار گروہ کا ڈکلیئرڈ صادق اور امین عمران خان جھوٹا، فراڈیا، بددیانت اور غیر ملکی اسپانسرڈ ثابت۔انہوں نے مزید لکھا کہ امریکی بھارتی اماراتی شہری کس کے ایما پرعمران پرسرمایہ کاری کرتے رہے؟دوسر جانب حنا پرویز بٹ نے بھی عمران خان کو آڑے ہاتھوں لیا اور لکھا کہ ثاقب نثار نے جس کو صادق اور امین کہا آج الیکشن کمیشن نے اسے جھوٹا قرار دیدیا ، اگر عمران خان میں ذرا برابر بھی شرم باقی ہے تو استعفی دے کر گھر بیٹھ جائیں۔

اپنے ایک بیان میں حنا پرویز بٹ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے سے متعلق نجی ٹی وی کے ایک اسکرین شاٹ شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹ کی جھوٹا ، جھوٹا ، نیازی جھوٹا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان کا قانون ایک بھی غیر قانونی اکاونٹ کی اجازت نہیں دیتا لیکن یہاں تو ایک طویل تفصیل ہے، 34 غیر ملکی اور 351 کمپیوں سے فنڈنگ لی گئی۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کو فنڈنگ کرنے والوں میں اسرائیلی اور اور بھارتی بھی شامل ہیں، امریکا سے جو فنڈنگ آئی اس کی لمبی تفصیل ہے، جب ان معاملات کی مزید تفتیش ہو گی تو بڑے بڑے حقائق سامنے آئیں گے، تفصیلی فیصلہ پڑھنے کے بعد قوم کو مزید حقائق سے آگاہ کریں گے۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے میں تو کئی بار کہہ چکا ہوں کہ عمران خان کا ایک بھی سچ بتا دیں جو انہوں نے بولا ہو، عمران خان نے 150 کروڑ روپے غیر قانونی طور پر حاصل کیے، اگر یہ فلاح و بہبود کے پیسے تھے تو سیاسی جماعت کے اکاونٹ میں 55 کروڑ روپے کیسے آئے، عمران خان نے قوم اور الیکشن کمیشن سے جھوٹ بولا۔ان کا کہنا تھا جو پیسے کے لیے قانون اور آئین توڑ سکتے ہیں تو آپ سوچیں کہ وہ ملک کے ساتھ کیا کر سکتے ہیں، یہ قوم کے جاگنے کا وقت ہے، آج الیکشن کمیشن نے عمران خان اور پی ٹی آئی کی حقیقت 68 صفحات کی رپورٹ میں پیش کر دی ہے، بات صرف سیاست کی نہیں بلکہ اخلاقیات کی اور لیڈرشپ کی ہے، جو آدمی الیکشن کمیشن سے جھوٹ بول سکتا ہے۔سابق وزیراعظم نے کہا کہ کیا اس سے ثابت نہیں ہوتا کہ کون ثابت اور کون امین ہے؟ اس ملک کی سپریم کورٹ نے خود ٹرائل کورٹ بن کر ملک کے منتخب وزیراعظم کو صرف اس بات پر نااہل کیا کہ اس نے اپنے بیٹے کی کمپنی سے تنخواہ نہیں لی تو کیا آج عمران خان صادق اور امین ہے، عمران خان کو جھوٹے بیان حلفی دے رہا ہے، غیر ملکیوں سے فنڈ لے رہا ہے، اس معاملے پر قانون اپنا راستہ لے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں