حکومت کے لئے بڑی مشکل ، آئی ایم ایف نے نئی شرائط عائد کردیں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس اگست کے آخری ہفتے میں متوقع ہےجبکہ آئی ایم ایف ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے اصلاحی ایجنڈے کو نافذ نہیں کیا تو بورڈ اجلاس میں تاخیر ہوسکتی ہے۔آئی ایم ایف ذرائع کے مطابق پاکستان کو آئی ایم ایف ایگزیکٹیو بورڈ اجلاس سے قبل تمام ترجیحی نکات پر عمل کرنا ہوگا، آئی ایم ایف پاکستان میں توانائی کی قیمتوں کے حوالے سے واضح پالیسی چاہتا ہے۔آئی ایم ایف ذرائع نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے آئی ایم ایف سے طے کئے گئے معاہدے پر عمل نہیں کیا، نگران حکومت آئی تو اس سے بات چیت پر کوئی قدغن نہیں ، پاکستانی قوانین میں نگران حکومت آئی ایم ایف معاہدہ پر دستخط نہیں کرسکتی۔آئی ایم ایف ذرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ میں کوئی ملک اثرانداز نہیں ہوا، پاکستان ان ممالک میں سے ہے جو آئی ایم ایف سے بار بار رجوع کرتا ہے۔آئی ایم ایف ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں نادار طبقہ کو دیئے گئے ریلیف پر آئی ایم ایف کو کوئی اعتراض نہیں۔آئی ایم ایف ذرائع نے کہا کہ ایسی مثالیں ماضی میں موجود ہیں، پاکستان سعودی عرب سے ایس ڈی آر کوٹہ کے تحت فنڈز حاصل کر سکتا ہے، سعودی عرب اپنے آئی ایم ایف قرض کا کوٹہ پاکستان کو منتقل کر سکتا ہے، پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اس پر بات چیت جاری ہے۔زرائع نے کہا کہ آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس اگست کے آخری ہفتے میں متوقع ہے، پاکستان کو وعدے کے مطابق پیشگی شرائط پر عمل کرنا ہوگا، پاکستان پیشگی شرائط پر عمل درآمد میں تاخیر کا متحمل نہیں ہو سکتا، ان شرائط پر عمل درآمد کے بعد آئی ایم ایف کا بورڈ معائدے کی منظوری دے گا۔ان شرائط میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا ازخود تعین ہونا شامل ہے، پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکسوں سے متعلق شرائط پر عمل درآمد ضروری ہے۔ذرائع نے بتایا کہ نیپرا کے فیصلوں پر فوری عمل درآمد اسٹاف لیول معائدے کا حصہ ہے، نیپرا کی جانب سے فیول ایڈجسٹمنٹ کے فیصلے پر بلا تاخیر عمل درآمد ضروری ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں