ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیوں پر ٹیکس کی چھوٹ ،سپریم کورٹ نے بڑا فیصلہ سنا دیا

اسلام آباد (کورٹ رپورٹر) ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیوں پر ٹیکس کی چھوٹ کے خلاف کسٹمز کی درخواستوں پر سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان عمر عطاءبندیال کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی اور سپریم کورٹ نے سماعت میں پشاور ہائی کورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے کسٹمز کی درخواستیں مسترد کر دیں۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے ہائبرڈ گاڑیوں کے حوالے سے یکم دسمبر 2021 کے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا جس میں 2017 تک درآمد کی جانے والی ہائبرڈ الیکٹرک کاروں کے لیے کسٹم ڈیوٹی میں چھوٹ کی اجازت اس بنیاد پر دی گئی تھی کہ کسی ایسے نوٹیفکیشن کا اطلاق نہیں کیا جا سکتا جس سے کسی فرد کے ذاتی حق کو ٹھیس پہنچتی ہو۔
چیف جسٹس عمر عطائ بندیال کا کہنا ہے کہ عدالت کے سامنے ٹیکس چھوٹ کا معاملہ ہے، گاڑیوں کی درآمدگی کا نہیں۔ا±نہوں نے کسٹمز کے وکیل سے کہا کہ اگر درآمد کی گئی گاڑیوں پر ٹیکس کی چھوٹ منع تھی تو آپ شوکاز نوٹس جاری کرتے۔کسٹمز کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے 1800 سی سی سے زائد کی گاڑیوں پر 50 فیصد ٹیکس چھوٹ نہیں دی گئی۔ا±نہوں نے کہا کہ حکومت نے درآمد کی جانے والی نئی گاڑیوں پر ٹیکس چھوٹ دی تھی، استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمدگی کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار نہیں دیا۔جسٹس محمد علی مظہر نے کسٹمز کے وکیل کے دلائل پر کہا کہ نوٹیفکیشن میں یہ بات واضح نہیں ہے کہ ٹیکس چھوٹ استعمال شدہ گاڑیوں پر ہوگی یا نئی گاڑیوں پر۔چیف جسٹس پاکستان عمر عطاءبندیال نے دلائل سننے کے بعد کہا کہ ہائی کورٹ کا آرڈر معطل کرنے کی کوئی ٹھوس وجوہات نہیں دی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ 12 جون 2013 کو حکومت نے ایک قانونی ریگولیٹری آرڈر جاری کیا تھا جس میں ملک میں ہائبرڈ کاروں کی درآمد پر کسٹم ڈیوٹی، سیلز ٹیکس اور ودہولڈنگ ٹیکس میں 50 فیصد کی چھوٹ دی گئی تھی، بعد ازاں 22 اگست 2019 کے سرکلر کے ذریعے پشاور کسٹم ڈرائی پورٹ کے پرنسپل اپریزر نے مالی سال 18-2017 کی ایک آڈٹ رپورٹ کے ساتھ یہ انکشاف کیا کہ ہائبرڈ سوزوکی ہسٹلر/ویگن آر (660سی سی)، استعمال شدہ ہائبرڈ مزدا فلیئر کراس اوور (660سی سی) اور استعمال شدہ سوزوکی اگنس1248 کو 2013 کے قانونی ریگولیٹری آرڈر کے تحت 50فیصد کسٹم ڈیوٹی اور ٹیکس کے لیے کلیئر کر دیا گیا تھا حالانکہ یہ ضابطہ مکمل طور پر ہائبرڈ گاڑیوں پر لاگو ہوتا تھا جن میں بڑی بیٹریاں ایک خاص مدت تک گاڑی چلانے کے لیے کافی طاقت ہوتی ہیں، یہ آڈٹ پشاور ڈرائی پورٹ پر ڈپٹی کسٹم کلکٹر (درآمدات) کے دفتر نے کیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں