بھارت میں کنوارے مردوں کا انوکھا احتجاج ، ایسا مطالبہ کہ آپ کی بھی ہنسی چھوٹ جائے

نئی دہلی(ویب ڈیسک) نسل بڑھانا ہر انسان کی خواہش ہوتی ہے اور بعض اوقات اس خواہش میں پسندیدگی کا عنصر بھی شامل ہو جاتا ہے ، لیکن یہ بات مشاہدے میں آئی ہے کہ ہر کسی کو اس کی پسند نہیں ملتی اور یہ بات انسان کو بہت زیادہ دکھ دیتی ہے ، ایسے ہی دکھی کنوارے مردوں نے بھارتی ریاست کرناٹک میں احتجاجا مارچ کیا ہے ۔
”پاکستان ٹائم “کے مطابق بھارتی ریاست کرناٹک میں مردوں کے ایک گروہ نے شادی نہ ہونے کی وجہ سے جلوس کی شکل میں 120 کلومیٹر کا فاصلہ پیدل طے کیا ،اس انوکھے مارچ میں حصہ لینے والے مردوں کا انٹرنیٹ پر مذاق اڑایا گیا، لیکن سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ یہ مارچ دراصل ایک ایسے سماجی اور معاشرتی مسئلے کی جانب اشارہ کرتا ہے جس کا سامنا اس خطے کو ایک عرصے سے ہے۔
یہ مارچ شروع تو 30 مردوں نے کیا تھا لیکن جب جلوس مندر تک پہنچا تو اس کے شرکا کی تعداد 60 ہو چکی تھی، ان مردوں میں اکثریت کا تعلق ریاست کرناٹک کے ضلع مانڈیا سے تھا، اس ضلع میں پیدائش کے وقت لڑکوں اور لڑکیوں کا تناسب کئی عشروں سے غیر متوازن رہا ہے اور سماجی کارکنوں کے مطابق یہ ایک بڑی وجہ ہے کہ یہاں مردوں کو شادی کے لیے لڑکی تلاش کرنے میں مشکل کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ اس علاقے میں زرعی آمدن دن بدن کم ہوتی جا رہی ہے اور پچھلی نسلوں کی نسبت آج کل کی خواتین کی ترجیحات بھی بدل رہی ہیں۔
مارچ میں حصہ لینے والے ایک غیر شادی شدہ 33 سالہ شخص مالیشا ڈی پی کا کہنا ہے کہ جب مجھے کسی سے محبت کرنی چاہیے تھی، میں اس وقت کام میں مصروف تھا۔ (اس دوران) میں نے پیسہ کما لیا اور اب جبکہ میری زندگی میں ہر چیز موجود ہے، مجھے شادی کے لیے کوئی لڑکی نہیں مل رہی۔ مانڈیا کا علاقہ زرخیز ہے اور یہاں آبپاشی کا نظام بھی اچھا ہے۔ یہاں کی بڑی فصلوں میں سے ایک گنّا ہے لیکن چونکہ کھیتوں سے آمدنی کم ہوتی جا رہی ہے اس لیے اس لیے زراعت اب یہاں زیادہ پرکشش پیشہ نہیں رہا ہے۔مالیشا بتاتے ہیں کہ گذشتہ چند برسوں میں تقریباً 30 خواتین ان سے شادی سے انکار کر چکی ہیں۔ ان خواتین نے انکار کی وجہ یہ بتائی کہ مالیشا کا پیشہ ٹھیک نہیں ہے اور وہ دیہات میں رہتے ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں