اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)کے چیئرمین عمران خان کے وکیل اور معروف قانون دان شیر افضل خان مروت نے سپریم کورٹ کے گیٹ پر شہری کی پٹائی کرنے کی بابت زبان کھولتے ہوئے جھگڑے کی اصل وجہ بتا دی۔
یہ بھی پڑھیں:”ریاستی طاقت سے الیکشن نہیں جیتا جا سکتا“پیپلز پارٹی کی نواز شریف کے استقبال پر تنقید
”پاکستان ٹائم“کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ وکیل شیر افضل خان مروت کا سپریم کورٹ کے احاطے میں ایک شہری کے ساتھ جھگڑا ہوا جس پرشیرافضل مروت نے اس نامعلوم شخص کی اچھی خاصی پٹائی کر دی،اس موقع پر پولیس وردی میں ملبوس اہلکار شیر افضل مروت سے نوجوان کو چھڑاتے رہے۔اب شیر افضل خان مروت نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ پر واقعہ کی کہانی بتاتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک موٹر سائیکل سوار میری گاڑی کا پیچھا کر رہا تھا،میرے جونیئر وکیل نے اس سے کہا کہ ہمارا پیچھا نہ کرے،اس نے میرے محافظوں کے ساتھ بدتمیزی کی۔شیر افضل خان مروت کا کہنا تھا کہ میں سپریم کورٹ کے لیے روانہ ہوا،جب میں سپریم کورٹ میں وکیل پارکنگ میں داخل ہوا تو میں نے اپنی گاڑی پولیس کے داخلی دروازے کے سامنے روک دی، وہی آدمی اپنی موٹر سائیکل میری گاڑی کے پیچھے کھڑا کر کے آیا اور ہم سب کو گالیاں دینے لگا،پولیس اہلکاروں نے بھی اسے ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی لیکن اس نے حملہ کیا اور مجھ سے اور میرے جونیئر وکیل کے ساتھ ہاتھا پائی کی اور یہ واقعہ ویڈیو میں ریکارڈ کر لیا گیا۔انہوں نے کہا کہ تمام سرکاری افسران جن کو پی ٹی آئی کے وکلاء کا پیچھا کرنے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے،وہ جان لیں کہ کسی شہری کا پیچھا کرنا اور گالی گلوچ کرنا ایک جرم ہے،جسے برداشت نہیں کیا جا سکتا، میڈیا سے درخواست ہے کہ وہ یکطرفہ بیانات سے پرہیز کریں کیونکہ میں چوبیس گھنٹے قابل رسائی ہوں۔
یہ بھی پڑھیں : توشہ خانہ کیس ،نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری معطل