خیبر پختونخوا اسمبلی کے سابق ڈپٹی سپیکر کمرہ عدالت سے گرفتار،ان پر الزام کیا تھا؟خبر آ گئی

پشاور(کورٹ رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے رہنما اور سابق ڈپٹی سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی محمود جان کو درخواست ضمانت خارج ہونے پر کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں:اسحاق ڈار کے خلاف کرپشن کا کوئی ثبوت نہیں،نیب نے احتساب عدالت میں ہاتھ کھڑے کر دیئے
”پاکستان ٹائم“کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت نے سابق ڈپٹی سپیکر محمود جان کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کردی، جس کے بعد انہیں کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا۔پشاور کی انسداد دہشت گردی عدالت میں قتل کے مقدمے میں نامزد پی ٹی آئی کے سابق ڈپٹی اسپیکر محمود جان کی عبوری ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی۔ اے ٹی سی جج جہانزیب شینواری نے سماعت کی۔تفتیشی افسر نے عدالت میں موقف پیش کیا کہ محمود جان سمیت دیگر تین ملزمان پر قتل کا الزام ہے،محمود جان پر الزام ہے کہ جائیداد کے تنازعے پر انہوں نے ایک شخص کو قتل ایک شہری کو زخمی کیا،محمود جان کے خلاف تھانہ ریگی میں قتل اور اقدام قتل کا مقدمہ درج ہے۔عدالت نے دلائل سننے کے بعد محمود جان کی عبوری ضمانت کی درخواست خارج کر دی،جس پر پولیس نے سابق ڈپٹی سپیکر کو کمرہ عدالت سے ہی گرفتار کر لیا۔پولیس حکام نے تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ محمود جان نے گرفتاری سے بچنے کے لیے عبوری ضمانت کی درخواست دی تھی،درخواست خارج ہونے پر انہیں کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیا گیا ہے۔یاد رہے کہ رواں سال فروری میں محمود جان پر اراضی تنازعہ میں مخالفین کے قتل کا الزام ہے جبکہ ان کے مخالفین نے ایک بار ان کے حجرے پر بھی حملہ کیا تھا جس میں ان کے بھائی اور دوسرے لوگ زخمی ہو گئے تھے ۔زمینی تنازع کئی سال سے چل رہا ہے اور اس میں دونوں اطراف سے کئی جانیں جا چکی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں