اسحاق ڈار کے خلاف کرپشن کا کوئی ثبوت نہیں،نیب نے احتساب عدالت میں ہاتھ کھڑے کر دیئے

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)قومی احتساب بیورو(نیب )پراسیکیوٹر نے عدالت میں بیان دیا ہے کہ سابق وزیر خزانہ اور پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما سینیٹر اسحاق ڈار کیخلاف کرپشن کا ثبوت نہیں، کیس مزید نہیں چلایا جا سکتا،جب کہ سابق وزیر خزانہ کیخلاف ریفرنس پر محفوظ فیصلہ آج 1 بجے سنایا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں:جی ڈی اے نے مسلم لیگ ن کیساتھ مل کر الیکشن لڑنے کا عندیہ دیدیا
”پاکستان ٹائم“کے مطابق احتساب عدالت سابق وزیر خزانہ اور ن لیگ کے رہنما سینیٹر اسحاق ڈار کیخلاف کرپشن ریفرنس پر محفوظ فیصلہ آج ایک بجے سنائے گی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ احتساب عدالت آج سینیٹر اسحاق ڈار کو کرپشن کیسز میں ”کلین چٹ“ جاری کر دے گی اور اس بابت فیصلہ پہلے ہی ہو چکا ہے۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کو ”طاقتور حلقوں “ کی جانب سے واضح ہدایات موصول ہو چکی ہیں کہ مسلم لیگ ن کے تمام کیسز کو جلد از جلد منطقی انجام(بریت)تک پہنچایا جائے۔دوسری جانب نیب حکام نے احتساب عدالت میں فیصلے سے قبل بیان دیا ہے کہ اسحاق ڈارکیخلاف کرپشن کا ثبوت نہیں،سابق وزیرخزانہ کے خلاف کیس مزید نہیں چلایا جا سکتا۔احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب کے دلائل پر نیب پراسکیوٹر سے تحریری جواب طلب کر لیا ہے اور کہا ہے کہ نیب پراسکیوٹرجنرل اس نکتے پر تحریری طور پر لکھ کر دیں۔جج محمد بشیر کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار سمیت دیگر ملزمان کی بریت پراعتراض نہیں تو لکھ کر دے دیں،یہ نہ ہو کل نیب کہے کہ ہم نے تو ایسا کچھ نہیں کہا تھا۔نیب پراسیکیوٹر نے عدالت سے کہا کہ ہم نے میرٹ پر دلائل دیے ہیں،عدالت فیصلہ سنا دے۔جس پر جج محمد بشیر نے کہا کہ آپ تحریری طور پر لکھ کر دے دیں،ہم ایک بجے فیصلہ سنائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:فواد چوہدری اور فرخ حبیب کی جہانگیر ترین سے ملاقات، کیا بات چیت ہوئی ؟جانیے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں