کس نے کہا جیلوں میں قید دہشت گردوں کو چھوڑا جائے اور کابل جا کر طالبان حکومت کو انگیج کریں، اس طرح کام نہیں چلے گا، ان کیمرہ سب کچھ بتایا جائے‘ اسحاق ڈار بھی ’انقلابی‘ بن گئے

کس نے کہا جیلوں میں قید دہشت گردوں کو چھوڑا جائے اور کابل جا کر طالبان حکومت کو انگیج کریں، اس طرح کام نہیں چلے گا، ان کیمرہ سب کچھ بتایا جائے‘ اسحاق ڈار بھی ’انقلابی‘ بن گئے

’ اسلام آباد (سٹاف رپورٹر)سابق وفاقی وزیر و سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ سینیٹ کو اعتماد میں لیے بغیر دہشت گردوں کو چھوڑا گیا، کس نے کہا جیلوں میں قید دہشت گردوں کو چھوڑا جائے اور کابل جا کر طالبان حکومت کو انگیج کریں، 20سال کے حقائق سامنے آنے چاہئیں، اس طرح کام نہیں چلے گا،جیسے سانحہ اے پی ایس کے بعد بیٹھے ویسے بیٹھنا چاہیے، ان کیمرہ سب کچھ بتایا جائے۔ سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان میں واضح تھا کہ دہشت گردی کے ناسور کو ختم کرنا ہے، سانحہ اے پی ایس کے بعد تمام سیاسی جماعتوں کو اکٹھا کیا۔سابق وفاقی وزیر خزانہ نے کہا کہ آرمی پبلک سکول حملے نے پوری قوم کو ہلا کر رکھ دیا، آرمی پبلک سکول حملے کے بعد سب نے مل کر نیشنل ایکشن پلان بنایا، دن رات محنت کر کے نیشنل ایکشن پلان بنایا گیا تھا، نیشنل ایکشن پلان بنانے میں پی ٹی آئی سمیت تمام جماعتیں شامل تھیں۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ دہشت گردی، معیشت اور لوڈشیڈنگ سے بڑا مسئلہ ہے، کس نے کہا تھا دہشت گردی کے درجنوں واقعات میں ملوث لوگوں سے مذاکرات کریں؟ پچھلے 20سال کے حقائق سامنے آنے چاہئیں، حالات یہاں تک کیوں پہنچے، اس معاملے پر سیاست نہیں کرنا چاہتا، چاہتا ہوں ہمیں پتا تو چلے کہاں غلطیاں ہوئیں، کلیئرکٹ روڈ میپ بنانا ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں:القادر ٹرسٹ کیس،نیب کی عمران خان سے تفتیش؟اڈیالہ جیل سے اہم خبر آگئی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں