اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)حکومت نے گھٹنے ٹیکتے ہوئے وفاقی دارالحکومت میں امریکی سفارت خانے کے سامنے جماعت اسلامی کو ”غزہ مارچ“کی مشروط اجازت دے دی۔
یہ بھی پڑھیں:صارفین کیلئے نئی پریشانی، گیس کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کی منظوری ملنے کا امکان
”پاکستان ٹائم“کے مطابق اسلام آباد پولیس، انتظامیہ اورجماعت اسلامی کے درمیان مذاکرات کامیاب ہوگئے۔ ترجمان پولیس کے مطابق جماعت اسلامی کو فلسطین سے اظہار یکجہتی ریلی کی اجازت دیدی گئی ہے۔ترجمان پولیس کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی آبپارہ چوک سے احتجاج کا آغاز کرے گی، سری نگرہائی وے بند کرنے کی اجازت نہیں ہوگی، ہائی سیکورٹی زون میں جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔اسلام آباد پولیس اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے بھی خصوصی انتظامات کیے ہیں، ریڈ زون کی سیکیورٹی کے لیے اسلام آباد پولیس، ایف سی، رینجرز کے سیکیورٹی تعینات ہوں گے۔سیکیورٹی انتظامات کی نگرانی کے لیے 4 ایس پیز، 5 ڈی ایس پیز اورمختلف تھانوں کے ایس ایچ اوز تعینات ہوں گے، اسلام آباد پولیس کے 1000، ایف سی کے350، رینجرزکے300 اہلکارتعینات ہوں گے۔دوسری طرف امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ آج نماز ظہر کے بعد اسلام آباد میں غزہ مارچ ہو گا اور امریکی سفارخانے کے سامنے احتجاج کیا جائے گا۔گزشتہ روز اسلام آباد میں سرینگر ہائی وے پر جماعت اسلامی کے غزہ ملین مارچ کی تیاریاں روکنے پر پولیس اور کارکنوں میں شدید جھڑپیں ہوئیں، جس کے نیتجے میں آبپار چوک سے سرینا چوک تک علاقہ میدان جنگ بن گیا۔ پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ کرکے کارکنوں کو منتشر کیا۔جماعت اسلامی کے زیراہتمام غزہ مارچ آج ہوگا، دن 2 بجے دن آبپارہ تا یواین آفس تک ریلی نکالی جائے گی، جس کی قیادت امیر جماعت اسلامی سراج الحق کریں گے۔ ریلی کے شرکاءکو ڈیپلومیٹک ایرایا میں جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔