مستونگ دھماکہ میں ڈی ایس پی کیسے شہید ہوئے؟پولیس افسر کی بہادری اور جرات کی ایسی داستان کہ سب ہی عش عش کر اٹھیں

مستونگ(کرائم سیل)12ربیع الاول کے مبارک موقع پر جہاں سبھی اہل اسلام خوشیاں منا رہے ہیں وہیں ملک دشمنوں نے صوبہ بلوچستان کے ضلع مستونگ میں میلاد النبیﷺ کے جلوس میں خود کش دھماکہ کر کے پورے ملک کو سوگوار کردیا ہے، مستونگ میں الفلاح روڈ پرعید میلادالنبیﷺ کے جلوس کے قریب کیے جانے والے خود کش دھماکے میں ابتک کی اطلاعات کے مطابق 55 افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں ،شہید ہونے والوں میں پولیس ڈی ایس پی نواز گشکوری بھی شامل ہیں جن کی بہادری کی داستان جان کر ہر کوئی عش عش کر اٹھے گا۔

یہ بھی پڑھیں:عید میلادالنبی ﷺ جلوس کے قریب خود کش دھماکہ،ڈی ایس پی سمیت 52 شہید،متعدد زخمی
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق سانحہ مستونگ میں شہید ہونے والے پولیس کے بہادر اور فرض شناس افسر ڈی ایس پی نواز گشکوری کی بہادری اور دلیری نے ہر ایک کو ان کا مداح بنا دیا ہے اور سب ہی ان کی فرض شناسی کی تعریف کر رہے ہیں ۔بلوچستان پولیس کے سربراہ انسپکٹر جنرل( آئی جی) عبدالخالق شیخ کا کہنا ہے کہ مستونگ میں عید میلاد النبیﷺ کے جلوس کے قریب ہونے والا دھماکہ خودکش تھا، خودکش بمبار کو روکنے کی کوشش کے دوران پولیس کے ڈی ایس پی نواز گشکوری نے اپنی جان دی، اس دھماکے میں تین پولیس اہلکار زخمی بھی ہوئے ہیں۔عبدالخالق شیخ کے مطابق قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ٹیمیں جائے وقوعہ پر موجود ہیں اور دھماکے سے ہونے والے جانی نقصان کی تمام تفصیلات جلد جاری کی جائیں گی۔آئی جی کا یہ بھی کہنا تھا کہ دہشت گردی کا مقصد بلوچستان میں بدامنی اور عدم استحکام پیدا کرنا ہے اور پولیس کو دھماکے میں ملوث عناصر اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا حکم دیا ہے۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ حملہ آور کو مشکوک جانتے ہوئے ڈی ایس پی نواز گشکوری نے اسے روکنے دبوچنے کی کوشش کی جس نے فوری طور پر دھماکہ کر دیا ،اگر نواز گشکوری چند لمحوں کی دیر کر دیتے تو ممکنہ طور پر شہید ہونے والے افراد کی تعداد بہت زیادہ ہوتی۔

یہ بھی پڑھیں:مستونگ کے بعد ہنگو مسجد میں نماز جمعہ کے دوران بم دھماکہ،انتہائی افسوسناک خبر آ گئی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں