عید میلادالنبی ﷺ جلوس کے قریب خود کش دھماکہ،ڈی ایس پی سمیت 52 شہید،متعدد زخمی

مستونگ(بیورو رپورٹ)بلوچستان کے شہر مستونگ میں الفلاح روڈ پرعید میلادالنبیﷺ کے جلوس کے قریب کیے جانے والے خود کش دھماکے میں 52 افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں:ربیع الاول کے بابرکت موقع پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا پیغام
”پاکستان ٹائم“کے مطابق خود کش دھماکا مستونگ میں مدینہ مسجد کے قریب عید میلاد النبیﷺ کے جلوس کے قریب کیا گیا جس میں ڈی ایس پی نواز گشگوری سمیت 52 افراد شہید اور 50 سے زائد زخمی ہوئے ہیں، دھماکہ اس وقت ہوا جب لوگ یہاں 12 ربیع الاول کی مناسبت سے جلوس میں شرکت کے لیے جمع ہو رہے تھے۔پولیس کے مطابق دھماکے کی نوعیت خودکش ہونے کا خدشہ ہے، جس کا ٹارگٹ یہ جلوس تھا۔ لیکن ابھی تک کسی گروہ نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔ جائے وقوعہ کی تصاویر میں کم ازکم 10 لاشیں قریب دیکھی گئیں۔اسسٹنٹ کمشنر مستونگ کا کہنا ہے کہ مدینہ مسجد کے قریب میلاد کی مناسبت سے لوگ جمع ہورہے جس کے بعد لوگوں نے جلوس میں شرکت کرنی تھی، البتہ دھماکہ بڑی نوعیت کا لگتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:پاکستان پر سرحد پار سے حملہ کرنیوالے 200عسکریت پسند پکڑ لیے،افغان طالبان کا دعوی

ڈی ایچ او مستونگ ڈاکٹر عبدالرشید محمد نے کہا کہ دھماکے میں 52 افراد شہید اور 50 سے زائد زخمی ہوئے ہیں جب کہ 8 سے 10 شدید زخمیوں کو کوئٹہ منتقل کردیا گیا ہے۔ایس ایچ او جاوید لہڑی کے مطابق دھماکے میں ڈی ایس پی محمد نواز گشکوری سمیت 50 افراد شہید جب کہ 50 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ایس ایچ او سٹی کے مطابق زخمیوں کو فوری طور پرہسپتال منتقل کردیا گیا اور صورتحال کے پیش نظر ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔دھماکے سے جانی نقصان میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے،ایک ویڈیو میں ایک میدان زخمی زمین پر پڑے دیکھے جا سکتے ہیں۔دھماکے کے فوری بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے مسونگ دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا اور زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے عوام بہادر اور نڈر ہیں بزدلانہ حملے انہیں مرعوب نہیں کر سکتے،اہل بلوچستان نے ہمیشہ بے امنی کے داعی ان عناصر کو اپنے جذبے سے شکست دی،واقعہ میں شہید ہونے والوں کے اہل خانہ کا غم ریاست کا غم ہے،بے گناہوں کے خون سے رنگے ہاتھ کاٹ دیے جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:سپریم کورٹ نے سرکاری افسران کیلئے’صاحب‘کا لفظ استعمال کرنے سے روک دیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں