لاہور(کورٹ رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی)کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر مملکت میاں فرخ حبیب کی بازیابی کے لئے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کی گرفتاری بارے اہم خبر آ گئی
”پاکستان ٹائم“کے مطابق درخواست میں استدعا کی گئی کہ گذشتہ شب فرخ حبیب کو گوادر سے ان کے گھر سے پنجاب پولیس کے اہلکار ساتھ لے گئے، عدالت فرخ حبیب اور ان کے ساتھیوں کو بازیاب کرایا جائے۔واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق وزیر مملکت فرخ حبیب کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر پی ٹی آئی نے کہا کہ فرخ حبیب، ان کے بھائی اور دیگر 4 ساتھیوں کو گزشتہ رات گوادر کے علاقے سے حراست میں لیا گیا۔تحریک انصاف نے دعویٰ کیا کہ پارٹی رہنما اور ان کے ساتھیوں کو پولیس وردی میں ملبوس ایک شخص نے 7 سے 8 سادہ کپڑوں میں نامعلوم افراد کی جانب سے بغیر کسی وارنٹ کے گرفتار کیا گیا۔دوسری طرف پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے مغربی پنجاب کے صدر اور سابق وزیر مملکت فرخ حبیب کی جبری گمشدگی کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ انتخابات کی آمد سے قبل تحریک انصاف کیخلاف ریاستی جبر میں شدت تحریک انصاف کو انتخابی دوڑ سے باہر کرنے اور الیکشنز کے نام پر سیاسی ڈھونگ رچانے کی شرمناک کوشش ہے،تحریک انصاف کے قائدین اور کارکنان کو جبری لاپتہ کئے جانے کے پیچھے وہی منصوبہ کار فرما ہے جس کی بازگشت نگران وزیر اعظم کے بیانات میں گونج رہی ہے،چیئرمین عمران خان اور تحریک انصاف کو انتخابی دوڑ سے باہر کرنے کیلئے ظلم،جبر اور وحشت کا ہر ہتھکنڈہ آزمایا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:ملک میں فوج اور آرمی چیف کے کردار کا تعین؟سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹا دیا گیا
ترجمان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ جھوٹے،جعلی اور من گھڑت انتقامی مقدمات میں عدالتوں سے ریلیف کے بعد ریاستی مشینری عدالت کو غیر موثر کرنے کیلئے جبری گمشدگیوں کے شرمناک سلسلے پر اتر آئی ہے،ظہور مشوانی، صداقت عباسی،عثمان ڈار،اویس یونس،عبدالکریم خان،حسان نیازی،حیدر مجید اور شیخ رشید احمد کے بعد فرخ حبیب اور ان کے ساتھ اغواء کئے گئے دیگر افراد کو ریاستی لاقانونیّت کی بھینٹ چڑھایا گیا ہے۔ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان سے ریاستی اغواء کاروں کی جانب سے ملک میں لاقانونیّت کے فروغ کی شرمناک کوششوں کو لگام ڈالنے کیلئے فوری نوٹس کی استدعا کرتے ہیں،چیف جسٹس دستور کو ماورائے آئین قوتوں کے شکنجے اور جمہوریت کو غیرجمہوری عناصر کی سازشوں سے بچانے کیلئے اپنے آئینی اختیارات بلا تاخیر بروئے کار لائیں۔