آزاد کشمیر میں سول نافرمانی تحریک کا پہلا مرحلہ، احتجاجی مظاہرے اور دھرنے،بجلی کے ہزاروں بل نذر آتش

مظفرآباد(وقائع نگار خصوصی)آزادکشمیر میں بجلی کی زائد قیمتوں اور ٹیکسوں، آٹے کی قیمتوں میں اضافے اور حکمران اشرافیہ کی مراعات کے خلاف عوام بپھر گئی،سول نافرمانی کی ریاست گیر تحریک کے پہلے مرحلے میں کروڑوں روپے کی بجلی بل نذر آتش، احتجاجی مظاہرے اور دھرنے جاری۔

یہ بھی پڑھیں:بٹگرام چیئر لفٹ واقعہ،وزیر اعظم نے وہ حکم دیدیا جو بہت پہلے دینا چاہیے تھا
”پاکستان ٹائم“ کے مطابق آزادکشمیر میں تاجران، سول سوسائٹی اور عوامی ایکشن کمیٹیز کی کال پر حکومت کے خلاف سول نا فرمانی کی تحریک کا پہلا مرحلہ شروع ہو گیا۔پونچھ کے ڈویژنل ہیڈ کوارٹر راولاکوٹ میں ہزاروں افراد نے شہر میں حکومت مخالف ریلی نکالی۔آزاد کشمیر کے 20 سے زائد مقامات پر بجلی کے ہزاروں بل نذر آتش کر دئیے گئے ۔راولاکوٹ میں ہزاروں افراد نے جلوس کی شکل میں بجلی کے بل اجتماعی طور پر جلا دئیے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ آزاد کشمیر کے شہریوں کو بجلی کی لوڈ شیڈنگ سے مکمل مستثنیٰ قرار دیا جائے،سستا اور معیاری آٹا مہیا کیا جائے،ریاستی سطح پر گرڈ سٹیشن قائم کر کے گلگت بلتستان کی طرز پر بجلی کا ٹیرف مقرر کیا جائے،حکومتی لولی پاپ والے سرکلرز سے ہم اپنا احتجاج نہیں روکیں گے،سول نا فرمانی کی تحریک ہر حال میں جاری رکھیں گے،ریاست میں بے روزگاری اور مہنگائی کا طوفان ہے،ریاستی حکومت عوام کو بنیادی سہولیات مہیا کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔احتجاجی مظاہرین نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے حالیہ حکومتی اعلانات مسترد کر دیئے۔دوسری طرف میرپور اور مظفرآباد کی عوامی ایکشن کمیٹی اور وکلا نے بھی سول نا فرمانی کی تحریک جاری رکھنے کی حمایت کر دی۔عوامی ایکشن کمیٹی مظفرآباد نے 31 اگست کو مظفرآباد ڈویثرن بھر میں پہیہ جام اور شٹر ڈاون ہڑتال کرنے کا اعلان کر دیا جبکہ مساجد میں بل جمع کروانے سے انکار کے اعلانات کئے گئے،خواتین کی گھروں میں بل جلا کر احتجاج میں شمولیت۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں