حکومتی دھمکیاں کسی کام نہ آئیں ، پٹرول 300 روپے فی لیٹر میں فروخت

لاہور (سٹاف رپورٹر )حکومت کی جانب سے ملک میں وافر مقدار میں پٹرول کی دستیابی کے دعوے اور پٹرول کی ذخیرہ اندوزی کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی دھمکیاں کسی کام نہیں آئیں،پنجاب کے عوام پٹرول کیلئے لمبی لائنوں میں لگنے پر مجبور ہیں،متعدد پٹرول پمپس بند ہیں لیکن منافع خور وہیں سے پٹرول بھر کر قریب میں ہی کھڑے ہو کر 280 سے 300 روپے فی لیٹر فروخت کر رہے ہیں ۔
”پاکستان ٹائم “ کے مطابق پنجاب کے دور دراز علاقوں میں صورتحال کافی گھمبیر ہو چکی ہے جہاں گزشتہ ایک ماہ سے پٹرول پمپس کو سپلائی نہیں مل رہی۔دوسری جانب پاکستان پیٹرولیم ڈیلر ایسوسی ایشن (پی پی ڈی اے) نے تمام آئل مارکیٹنگ کمپنیوں (او ایم سیز) کو طلب کے مطابق مناسب سپلائی کو یقینی نہ بنانے کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے جس سے پمپ خشک ہوگئے اور شہروں میں گاڑی چلانے والوں کے پاس پیٹرول تلاش کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں بچا۔
تاہم اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے آئل مارکیٹنگ ایسوسی ایشن آف پاکستان (او ایم اے پی) نے کہا کہ کچھ پمپس پیٹرول کی قیمتوں میں متوقع اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے زیادہ منافع کمانے کے لیے پیٹرول ذخیرہ کرنے اور مصنوعی قلت پیدا کرنے میں ملوث ہیں۔
گوجرانوالہ، فیصل آباد، شیخوپورہ، سرگودھا، ساہیوال، قصور اور دیگر اضلاع میں متعدد پمپس کئی روز سے بند ہیں، نارووال اور شکر گڑھ میں بھی صورتحال باقی شہروں سے مختلف نہیں ہے، کہیں پٹرول مل نہیں رہا تو کہیں راشننگ کے ذریعے موٹر سائیکل والوں کو 200 سے 400روپے کا اور گاڑی والوں کو 1000 سے 2000 روپے کا پٹرول بیچا جا رہا ہے۔
لاہور میں بھی متعدد پٹرول پمپس پر راشننگ اور کچھ پٹرول پمپس بند کر دیئے گئے ہیں جبکہ منافع خور انہیں پٹرول پمپس سے بوتلیں بھر کر قریب میں ہی کھڑے ہو کر پٹرول کو 280 سے 300روپے فی لیٹر میں فروخت کر رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں