لاہور (مانیٹرینگ ڈیسک) معروف شاعر ساحر لدھیانوی کو مداحوں سے بچھڑے 43برس بیت گئے ۔
نجی ٹی وی کے مطابق لازوال فلمی گیتوں کے خالق ساحر کے گیت آج بھی سننے والوں کو اپنے سحر میں جکڑ لیتے ہیں ،ساحر لدھیانہ پنجاب میں8مارچ 1921میں پیدا ہوئے ،25اکتوبر 1980میں دل کا دورہ پڑنے سے وہ خالق حقیقی سے جا ملے ۔ساحر کی شاعری حیران کر دینے والی تھی، وہ برصغیر کے ترقی پسند شعراءکی صف میں کم عمر بھی تھے اور نمایاں بھی، جذبات کی شدت ان کی شاعری کی پہچان ہے، دھیما لہجہ شناخت ہے، وہ تو اپنے اندر کی دنیا میں گم رہ کر باہر کی دنیا کو بدلنے کی کوشش کرتے ہیں۔معروف مصنفہ امرتا پریتم کے ساتھ ان کے معاشقے کا خوب شہرہ رہا، امرتا کے لکھے گئے خطوط سے واضح ہوتا ہے کہ امرتا ساحر کی محبت میں گرفتار تھیں، وہ ساحر کو ”میرا شاعر“، ”میرا محبوب“،”میراخدا“ اور ”میرا دیوتا“ کہہ کر مخاطب کرتی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں : افغان فنکاروں نے پاکستان سے بے دخلی کو چیلنج کر دیا