اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)پاکستان پیپلز پارٹی نے دیگر جماعتوں سے مذاکرات کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی نے دیگر جماعتوں سے مذاکرات کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے،پیپلز پارٹی نے پنجاب اور خیبر پختونخوا کیلئے نیئر بخاری، قمر زمان کائرہ اور فیصل کریم کنڈی کو مذاکرات کا ٹاسک سونپا ہے، محمد علی شاہ باچا اور ساجد طوری بھی کمیٹی میں شامل ہیں۔سندھ کے لیے سعید غنی اور ناصرشاہ کو مقرر کیا گیا ہے جبکہ بلوچستان کے لئے چنگیز جمالی اور روزی خان کاکڑ کو ذمہ داری سونپی گئی ہے۔”ڈیجیٹل میڈیا کو نظر انداز کرنا مشکل ،پارٹی کارکن سوشل میڈیا کا بھرپور اور موثر استعمال کریں “عمر رحمان ملک نے پیپلز پارٹی کارکنوں کو مشورہ دے دیا
اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) ڈیجیٹل میڈیا کے سربراہ عمر رحمان ملک نے ہفتہ کو رحمان ملک ہاو¿س اسلام آباد میں ایک اجلاس کا اہتمام کیا جسیں پیپلز پارٹی پنجاب کے جنرل سیکرٹری سید حسن مرتضیٰ، سینیٹر سحر کامران، عائشہ نواز چودھری، نذیر ڈوکی، کیپٹن واصف، سید سبط الحیدر بخاری سمیت پارٹی رہنماو¿ں اور کارکنوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی،عمر رحمان ملک نے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ان کے والد مرحوم سینیٹر اے رحمان ملک کے دل میں پیپلز پارٹی کے کارکنوں کے لیے بے پناہ محبت اور احترام تھا اور یہ گھر ہمارے گھر سے زیادہ پارٹی دفتر تھا اور ہمیشہ کارکنوں کا گھر رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس ایوان کے دروازے پیپلز پارٹی کے کارکنوں کے لیے دن رات کھلے رہیں گے، والد کی غمزدہ وفات کے بعد ان کے گھر پر یہ پہلا خوشی کی تقریب ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس بات پر زور دینا چاہتے ہیں کہ متحد ہو کر ہم مضبوط اور منقسم ہم کمزور ہیں، ہم اپنی پارٹی اور اپنی قیادت کو مضبوط کر سکتے ہیں، اگر ہم متحد ہوں اور تمام چھوٹے چھوٹے اختلافات کو نظر انداز کرتے ہوئے بھٹو ازم کے عظیم مقصد کے لیے مل کر کام کریں۔
سوشل میڈیا کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے عمر رحمان ملک نے کہا کہ ہم تیزی سے بدلتی ہوئی گلوبلائزڈ دنیا میں رہ رہے ہیں، جہاں پوری دنیا کے لوگ ایک دوسرے سے جڑنے، ایونٹس کی منصوبہ بندی کرنے، مہم چلانے، ٹرینڈ بنانے، بیانیے کو فروغ دینے کے لیے ڈیجیٹل میڈیا کا استعمال کر رہے ہیں،آواز بلند کریں اور خیالات کا اظہار کریں، آج ہر کوئی کسی نہ کسی سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ہے، سوشل میڈیا وہ پہلا آپشن ہے جو کسی بھی شعبے میں روابط بڑھانے کی تلاش میں ذہن میں آتا ہے، ڈیجیٹل میڈیا کو کیسے نظر انداز کیا جا سکتا ہے؟ جب بات کسی سیاسی جماعت کی ہو جسے ملک کے کونے کونے تک اپنا نظریہ اور منشور اور قیادت کا پیغام پہنچانے کی ضرورت ہو۔عمر ملک نے کہا کہ پی پی پی اخلاقیات اور شائستگی پر پختہ یقین رکھتی ہے لہذا میں پی پی پی کے سوشل میڈیا کارکنوں کو مشورہ دینا چاہتا ہوں کہ وہ ہمیشہ پارٹی لائن پر عمل کریں جبکہ سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو اخلاقیات کی حدود میں رہتے ہوئے مخالفین پر تنقید کرنے کے لیے استعمال کریں۔ انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کی وڑنری قیادت میں پارٹی کارکن ڈیجیٹل میڈیا پر انتہائی پیشہ ورانہ، شائستہ اور باوقار طریقے سے کام کریں گے اور منفی پروپیگنڈے کا شائستگی اور منطق سے جواب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں ہمارے چیئرمین نے خیبرپختونخوا کے مختلف اضلاع کا دورہ کیا جہاں ان کا پرتپاک استقبال کیا گیا اور ورکرز کنونشن عوام کی بھرپور شرکت سے بڑے اجتماعات میں تبدیل ہو گئے جس سے پیپلز پارٹی اور اس کی قیادت پر عوام کا اعتماد ظاہر ہوتا ہے۔ .پاکستان پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے جنرل سیکرٹری سید حسن مرتضیٰ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی کارکنوں بالخصوص نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ پیپلز پارٹی اور اس کی قیادت کے خلاف منفی پروپیگنڈے کا مقابلہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا مین اسٹریم میڈیا کا حصہ بن چکا ہے اس لیے پارٹی کارکنان اس پر سپاہیوں کا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں کسی کی کردار کشی نہیں کرنی چاہیے، ہمیں اپنی پارٹی کا منشور آگے بڑھانا ہوگا کیونکہ ہمارے پاس قوم اور ملک کی خدمت کے حوالے سے بہت سی کارنامے ہیں۔سینیٹر سحر کامران نے عمر رحمان ملک کو سوشل میڈیا پر فعال کردار ادا کرنے اور پارٹی کارکنوں کے لیے میٹنگ کے انعقاد پر سراہا۔ انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ سوشل میڈیا کے ذریعے پارٹی کو مضبوط کریں۔تقریب سے نذیر ڈوکی، آصف اللہ خان، کیپٹن واصف، عارف حسین طوری، سبط الحیدر بخاری اور دیگر نے بھی خطاب کیا اور سوشل میڈیا کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔