تعلیمی اداروں کو منشیات سے پاک کرنے کیلئے قانون سازی کا فیصلہ

لاہور(سٹاف رپورٹر )پنجاب حکومت نے صوبے میں تعلیمی اداروں کو منشیات سے پاک کرنے کے لیے سخت قانون سازی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔وزیراعلی پنجاب چوہدری پرویز الہی کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا جس میں سابق وفاقی وزیر مونس الہی نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں تعلیمی اداروں میں منشیات کے بڑھتے رحجان پر تشویش کا اظہار کیا گیا۔اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ تعلیمی اداروں کو منشیات سے پاک کرنے کے لیے سخت قانون سازی ی جائے گی۔ وزیراعلی کی ہدایت پر پنجاب کنٹرول آف نارکوٹکس سبسٹنس ایکٹ 2022 کا مسودہ تیار کیا گیا۔وزیراعلی نے قانون کو جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ایکٹ کو پنجاب اسمبلی سے منظور کرایا جائے گا، نئی نسل کو ہر صورت منشیات سے بچانا ہے، تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال اور خرید و فروخت پر سخت سزائیں دی جائیں گی۔اجلاس میں منشیات کی خرید و فروخت اور استعمال پر سزائیں بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔ کم از کم سزا 2 سال قید اور زیادہ سے زیادہ سزا عمر قید رکھنے کی تجویز دی گئی۔پرویز الہی نے کہا کہ منشیات کے سدباب کے لیے خصوصی عدالتیں قائم ہوں گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں