یوای ٹی میں میرٹ کی خلاف ورزیاں ،چہیتے پروفیسرز پر نوازشات کا سلسلہ جاری

لاہور(ایجوکیشن رپورٹر)یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (یوای ٹی) میں فیکلٹی آف کیمیکل مٹلرجیکل اینڈ پولیمر انجینئرنگ اور فیکلٹی آف آرکیٹیکچر اینڈ پلاننگ کے ڈینز کے کیسز میں یونیورسٹی ایکٹ کی خلاف وزریوں کا انکشاف ،وائس چانسلر کی چہیتے پروفیسرز پر نوازشات کا سلسلہ جاری ۔
تفصیلات کے مطابق فیکلٹی آف کیمیکل مٹلرجیکل اینڈ پولیمر انجینئرنگ Faculty of Chemical, Metallurgical & Polymer Engineering اور فیکلٹی آف آرکیٹیکچر اینڈ پلاننگ Faculty of Architecture & Planning کے موجودہ ڈینز کے عہدوں کی مدت ایک ماہ بعد ختم ہورہی ہے۔یونیورسٹی ایکٹ کے مطابق وائس چانسلر اگلی مدت کے لیے نئے ڈین کے انتخاب کے لیے فیکلٹی کے تین سینئر پروفیسرز کے نام ایچ ای ڈی کے ذریعے چانسلر کو ارسال کرنے کا پابند ہوتا ہے لیکن وائس چانسلر یو ای ٹی سید منصور سرورنے ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پہلے تین سینئرز پروفیسر ز میں تیسرے نمبر کے امیدواروں کے نام نظر انداز کرتے ہوئے چوتھے نمبر والے پروفیسر ز کے نام حکومت پنجاب کو بھجوا دیے ہیں۔ میرٹ کی خلاف وزری پر متاثرہ پروفیسر گورنر پنجاب و چانسلر انجینئر بلیغ الرحمن کو شکایا ت ارسال کردیں۔فیکلٹی آف کیمیکل مٹلرجیکل اینڈ پولیمر انجینئرنگ ( Faculty of Chemical, Metallurgical & Polymer Engineering)میں سے جو تین مجوزہ نام ارسال کیے گئے ہیں ان میں ڈاکٹر نوید رمضان، ڈاکٹر آصف علی قیصر اور ڈاکٹر فرقان شامل ہیں۔ اس فیکلٹی میں ڈاکٹر فرقان پروفیسر ز کی سنیارٹی لسٹ کے مطابق چوتھے نمبر پر ہے جبکہ تیسرے نمبر پر ڈاکٹر محمد آصف رفیق آتے ہیں۔ ڈاکٹر آصف رفیق کانام لسٹ میں شامل نہیں کیا گیا۔ جو کہ ایکٹ کی صریحا خلاف ورزی ہے۔ اسی طرح فیکلٹی آف آرکیٹیکچر اینڈ پلاننگ (Faculty of Architecture & Planning ) میں جو تین نام ایچ ای ڈی کے ذریعے گورنر کو ارسال کیے گئے ہیں ان میں ڈاکٹر رضوان حمیدڈاکٹرعبیداللہ ڈاکٹر شاکر محمود شامل ہیں۔اس فیکلٹی میں تیسرے نمبر پر آنے والے پروفیسر ڈاکٹر اعجاز احمد کو نظر انداز کردیا گیا ہے۔ جبکہ چوتھے نمبر والے پروفیسر ڈاکٹر شاکر محمود کانام شامل کردیا گیا ہے۔گورنر ہاو¿س کے ذرائع کے مطابق نظر انداز کیے گئے پروفیسرز نے میرٹ اور قانون کی خلاف ورزی پر تحریری طور پر
چانسلر انجینئر بلیغ الرحمن کو شکایا ت ارسال کردی ہے۔ اسی طرح وائس چانسلر نے مختلف شعبہ جات میں سینئر پروفیسرز کو نظر انداز کرکے جونیئر اساتذہ کو سربراہ لگادیا گیا۔ ایکٹ کے مطابق یہ اختیار سینڈیکیٹ کے پاس تھا جو وائس چانسلر نے اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے۔نیو کیمپس کالا شاہ کاکو میں سینئر پروفیسرز کو نظر انداز کرتے ہوئے جونیئر پروفیسر کو کیمپس کوارڈی نیٹر لگادیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں