پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ اور محکمہ ایکسائز کی چپقلش ،سائلین گاڑیوں کی کلیئرنس کے لئے رل گئے


لاہور(کامرس رپورٹر)محکمہ ایکسائز اور پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ(پی آئی ٹی بی) کی چپقلش کے باعث ہزاروں سائلین گاڑیوں کی کلیئرنس کے لئے رل گئے،شکایات کے انبار پر محکمہ ایکسائز نے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے سربراہ کیخلاف ایف آئی اے میں درخواست دے دی ۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کے دو محکموں ایکسائز اور پی آئی ٹی بی کی اندرونی چپقلش کے باعث شہری اذیت کا شکار ہونے لگے ،گاڑیوں کی کلیئرنس کروانا مشکل ہو گیا ،محکمہ ایکسائز نے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے خلاف اندراج مقدمہ کے لئے پولیس سے رجوع کر لیا ۔ گاڑی نمبر AEZ 043 اور گاڑی نمبر AVH 197 کا اسٹیٹس بحال کرنے کے لئے مالکان نے ایکسائز آفس سے رابطہ کیا جس پر محکمہ ایکسائز آفس کے ایم آر اے محمد عظیم نے گاڑیوں کی بحالی کے لئے پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی انتظامیہ کو تحریری طور پر آگاہ کیا۔ایکسائز افسر کے تحریری طور پر آگاہ کرنے کے باوجود محکمہ انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ پنجاب کے ڈی جی چئیرمین فیصل یوسف نے گاڑیوں کو بحال نہ کیا اورجواب دیا کہ مذکورہ دونوں گاڑیوں کو ٹیکنیکل چیک کی وجہ سے بحال نہیں کیا جا رہا۔محکمہ ایکسائز کے افسر ملک عظیم نے موقف اپنایا کہ پی آئی ٹی بی ٹیکنکل چیک کی بنیاد پر گاڑی بند کرنے کا اختیار ہی نہیں رکھتا، پی آئی ٹی بی کا ٹیکنکل چیک کی بنیاد پر گاڑی بحال نہ کرنا خلاف قانون ہے۔درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایف آئی اے غیرقانونی اقدام پر ڈی جی پی آئی ٹی بی اور دیگر افسران کے خلاف مقدمہ درج کرے، ایم آراے ملک عظیم نے غیرقانونی اقدام پرمحکمہ ایکسائزکے پروگرامرمحمد یونس اور سنئیر پروگرام مینجر پی آئی ٹی بی ارسلان منظور کو بھی درخواست میں نامزد کیا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں