لندن میں ڈاکٹرز بھی سڑکوں پر آ گئے،طویل ہڑتال کی دھمکی دے دی

لندن(مرزا نعیم الرحمان)تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ لیکر نیشنل ہیلتھ سروسز( این ایچ ایس)ڈاکٹروں کی ہڑتال کا سلسلہ جاری ہے،ہڑتال کرنیوالے این ایچ ایس ڈاکٹرز نے اپنا مطالبہ لیکر اگلے عام انتخابات تک ہڑتالوں کا سلسلہ جاری رکھنے کا عزم کیا ہے،جونیئر میڈکس اور کنسلٹنٹس 72 گھنٹے کے واک آوٹ کے ذریعے آدھے راستے پر ہیں جو ہسپتالوں کو تعطل پر لانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:خراٹوں سے نجات کا آسان طریقہ
ٹوری پارٹی کانفرنس کے باہر ریلی کے لیے ہزاروں افراد نے مانچسٹر کا سفر بھی کیا،برٹش میڈیکل ایسوسی ایشن کے کونسل چیئر پروفیسر فلپ بانفیلڈ جو کارروائی کو مربوط کر رہے ہیں نے کہا کہ این ایچ ایس کا عملہ اگلے عام انتخابات تک ہڑتال کرنے کے لیے تیار ہے جس کی توقع دسمبر 2024 تک اور اس کے بعد تنخواہوں میں بڑے اضافے کو حاصل کرنے کے لیے ہے وزرا نے بار بار بی ایم اے کے مطالبات کو ماننے سے انکار کر دیا ہے کہ زندگی گزارنے کے اخراجات کے بحران کے دوران دونوں گروپوں کو زیادہ تنخواہیں دی جائیں۔ رشی سنک نے آج دلیل دی کہ ڈاکٹروں کو سرکاری شعبے میں کسی اور سے زیادہ پیشکش کی گئی اور انہوں نے انکار کر دیا۔ایک تقریر میں پروفیسر بانفیلڈ نے وزیر اعظم پر زور دیا کہ وہ تنازعہ کو ختم کرنے کے لیے معتبرتنخواہ کی پیشکش کریں، جونیئر ڈاکٹروں نے 35 فیصد جبکہ کنسلٹنٹس نے 11 فیصد کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:امریکہ میں کورونا کیسزمیں ایک بار پھر اضافہ، نئے کووڈ بوسٹرز کی منظوری دیدی گئی
مانچسٹر میں کنزرویٹو پارٹی کی کانفرنس کے باہر بی ایم اے کی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر بانفیلڈ نے کہا کہ ہم ڈاکٹروں کی آنے والی نسلوں کو مایوس نہیں ہونے دیں گے ،ہم اگلے عام انتخابات تک ہڑتال کریں گے اور اس کے بعد بھی اگر ایسا کرنا پڑے یہ پوچھے جانے پر کہ کیا لیبر حکومت کے تحت حالات بدلیں گے؟ انہوں نے کہا کہ لیبر ہیلتھ کے ترجمان ویس سٹریٹنگ نے تسلیم کیا کہ ڈاکٹروں کی تنخواہ کم ہو گئی ہے، اور بی ایم اے ان سے ایک قابل اعتمادڈیل حاصل کرنے کی کوشش کرے گی۔ پروفیسر بانفیلڈ نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ بی ایم اے کو صنعتی کارروائی جاری رکھنے کے لیے ممبران سے مینڈیٹ ملے گاممبران غیر واضح رہے ہیں اور وہ ناقابل یقین حد تک منظم اور واقعی پرعزم ہیںوہ محسوس کرتے ہیں کہ یہ ڈاکٹروں اور مریضوں کے مستقبل کو بدلنے کا ایک بار پھر آنے والا وقت ہے، ہم صرف ہر سطح پر ڈاکٹروں کو دور کرنے کے ساتھ مزید برداشت نہیں کر سکتے ،یہ صرف مایوس کن نہیں ہے، یہ مکمل طور پر مضحکہ خیز ہے کہ صحت کی خدمات کی ذمہ داری والی حکومت اپنے ماہرین کے ساتھ اس طرح کا سلوک کر رہی ہے، حکومت نے جونیئر ڈاکٹروں کی تنخواہ میں 8.1 سے 10.3 فیصد کے درمیان اضافہ کیا، کنسلٹنٹس کو معاہدے کے حصے کے طور پر اضافی 6 فیصد دیا گیا تھا جس کی سفارش ڈاکٹروں اور دندان سازوں کے معاوضے پر نظرثانی کرنے والے ادارے (ڈی ڈی آر بی) نے کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں : پسماندہ علاقوں کے ہسپتالوں کے لئے سینکڑوں لیڈی ڈاکٹر بھرتی کرنے کا حکم آگیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں