یو ای ٹی لاہور کے وائس چانسلر نے رولز کی دھجیاں اڑا دیں،ہائی کورٹ کا ایکشن

لاہور(کورٹ رپورٹر)یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی(یوای ٹی)لاہور کے شعبہ ماحولیاتی انجینئرنگ کے سربراہ کی تعیناتی میں وائس چانسلر نے سنگین بے ضابطگی کا ارتکاب کیا ہے،ایک نان انجینئر ڈاکٹر عامر اخلاق کی بطور سربراہ (ڈائریکٹر )کی غیر قانونی تعیناتی لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردی گئی۔
درخواست گزار پروفیسر ڈاکٹر سجاد حیدر نے ایڈووکیٹ عمران ملک کی وساطت سے دائر کی گی رٹ پٹیشن میں موقف اختیار کیا ہے کہ وائس چانسلر ڈاکٹر منصور سرور نے قواعدوضوابط کی خلاف ورزی کی ہے جس پر پاکستان انجینئرنگ کونسل نے وی سی یو ای ٹی کو وارنگ لیڑ بھی جاری کر دیا ہے۔اس درخواست کے بعد لاہور ہائی کورٹ کے جج عابد عزیز شیخ نے وائس چانسلر یوای ٹی سے جواب طلب کرتے ہوئے وائس چانسلر،رجسٹرار اور ڈاکٹر عامر اخلاق کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔عدالت نے وائس چانسلر کی طرف سے سربراہوں کی تقرریوں کے حوالے سے سینڈیکیٹ سے اختیارات چھیننے کا بھی نوٹس لے لیا ہے۔

ڈاکٹر سجاد حیدر نے اپنی درخواست میں کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے اداروں میں تقرری کے لیے سنیارٹی کی شرط عائد کررکھی ہے۔شعبہ ماحولیاتی انجینئرنگ میں تعیناتی کے وقت سب سے سینئر پروفیسر کو نظر انداز کیا گیا اور ایک 18 سال جونیئر نان انجینئر کو تعینات کر دیا گیا۔سینئر کی جگہ جونیر پروفیسر کی تعیناتی سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی ہے۔نان انجینئر سربراہ لگانے سے شعبہ ماحولیاتی انجینئرنگ کا پاکستان انجینئرنگ کونسل سے الحاق خطرے میں پڑگیا۔نان انجینئر سربراہ لگانے سےماحولیاتی انجینئرنگ ڈیپارٹمنٹ کے سینکڑوں طلبہ کا مستقبل بھی خطرہ میں پڑگیا۔الحاق ٹوٹنے کی صورت میں چار سال فیسیں ادا کرنے کے باوجود طلباء کی ڈگری بے کار اور بطور انجینئر نوکری سے محروم ہو جائیں گے۔وائس چانسلر نے شعبہ ماحولیاتی انجینئرنگ کا سربراہ لگاتے وقت پاکستان انجینئرنگ کونسل کے رولز کی بھی دھجیاں اڑا دیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں