ڈینگی وائرس نے بھی سر اٹھا لیا،تصدیق شدہ کیسزکی تعداد میں خطرناک اضافہ

اسلام آباد(ہیلتھ رپورٹر)بارشوں اورسیلاب کی تباہ کاریوں کے بعد میں ڈینگی وائرس نے بھی سر اٹھا لیا، ملک بھر میں تصدیق شدہ کیسزکی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہوگیا،مون سون کی بارشوں کے بعد صوبہ پنجاب میں ڈینگی وائرس کا پھیلاؤ زوروں پر ہے،اب تک صوبے میں 3 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔۔
تفصیلات کے مطابق بارشوں کے بعد ڈینگی مچھرکی افزائش میں تیزی آتے ہی صوبائی حکومتوں کی جانب سے بھرپوراقدامات کیے جارہے ہیں جبکہ حکومتی ضابطے کی خلاف ورزی پرگرفتاریاں بھی عمل میں آئی ہیں۔وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے179 نئے کیسزرپورٹ ہوئے،جن میں دیہی علاقوں سے102جبکہ شہری آبادی سے 77 مریض سامنے آئے ہیں۔اسلام آباد میں ڈینگی متاثرین کی تعداد1ہزار235 تک پہنچ گئی جبکہ گزشتہ روزنجی کلینک میں111 افراد، پمز ہسپتال میں 29 اورایف جی ہسپتال میں 10افراد میں ڈینگی کی تشخیص ہوئی ہے۔وبائی شکل اختیارکرنے پرادویات کی قیمت میں اضافے جبکہ مضافات میں عدم دستیابی کی شکایت کی جارہی ہے،شہری انتظامیہ اورحکام سے موثرحکمت عملی اور مہم نہ ہونے کا شکوہ کر رہے ہیں۔

پنجاب میں 24 گھنٹوں کے دوران 188 افراد میں مرض کی تصدیق ہوئی جبکہ صوبے کے ہسپتالوں میں 787 مریضوں کو طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔صوبے میں رواں برس 3 ہزار101 مریض ڈینگی کا شکار ہوئے اورمحکمہ صحت کی ٹیموں نے 2 ہزار 875 مقامات سے لاروا برآمد کیا۔لاہورشہر سے 24 گھنٹوں کے دوران ایک ہزار585 شہریوں کو نامناسب انتظامات اور لاروا برآمدگی پرنوٹسز جاری کئے گئے۔اس کے علاوہ عمارتوں سے ڈینگی لاروا ملنے پرمالکان کے خلاف مقدمات کا اندراج ہوا اور 25 سے زائد افراد کو موقع پر گرفتار کیا گیا۔
دوسری طرف کراچی سمیت سندھ بھرمیں ڈینگی اورملیریا شدت اختیارکرگیا ہے ،صوبے میں 24 گھنٹے میں 426 کیسزرپورٹ ہوئے جن میں 403 کا تعلق کراچی سے ہے۔محکمہ صحت سندھ کے مطابق یکم ستمبر سے اب تک صوبے میں 2 ہزار246 کیسزرپورٹ ہوئے، جن میں سے 2 ہزار145 کیسز کا تعلق کراچی سے ہے جبکہ شہر میں ڈینگی سے 9 اموات بھی رپورٹ ہوچکی ہیں۔دوسری جانب سیلاب متاثرہ علاقوں میں میں ملیریا پھیلنے لگا، گزشتہ 24 گھنٹے کے دروان سندھ میں 3 ہزار11 افراد میں ملیریا کی تصدیق ہوئی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں