عابد شیر علی کے بعد حنیف عباسی نے بھی وزارت خزانہ کو آڑے ہاتھوں لے لیا

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما حنیف عباسی نے کہا ہے کہ وزارت خزانہ سے کہوں گا کہ لوٹ مار بند کرے، وزارت خزانہ وزیراعظم کی ساری محنت رائیگاں کرنے پر تلی ہوئی ہے،وزیراعظم شہباز شریف مشکل کی اس گھڑی میں عوام کے ساتھ کھڑے ہیں، دنیا سے 10 ارب ڈالرز کی انویسٹمنٹ پاکستان آرہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق تاجر رہنماوں کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے حنیف عباسی نے کہا کہ ایک طرف وزیراعظم کی محنت دوسری طرف وزارت خزانہ محنت رائیگاں کررہی ہے، خدا کے لیے وزارت خزانہ لوٹ ماربند کرے،جوٹیکس دے رہے ہیں ان پرنئے ٹیکس لگائے جارہے ہیں، انڈسٹری کے بلوں میں11کے قریب ٹیکس لگائے گئے، جتنے ٹیکس لگائے گئے انڈسٹری والے توبھاگ جائیں گے، میرے ڈرائیور کو 16 ہزار بل آیا، عام لوگوں سمیت دکانداربھی بجلی کا بل دینے سے قاصرہیں، کوئی سیکٹرایسا نہیں جوبجلی کے بلوں سے متاثرنہ ہوا ہو، غریب لوگ بجلی کا بل دینے سے قاصر ہیں، اب تاجر اور کارخانے دار لوگ بھی کاروبار بند کر رہے ہیں، دو لاکھ بیانوے ہزار کا بل 7 لاکھ سے زائد تک پہنچ گیا ہے، 100 یونٹ کا بل 3500 روپے ہو گیا ہے، بجلی کے بلوں سے تمام سیکٹرز متاثر ہورہے ہیں، غریب لوگ بجلی کا بل دینے سے قاصر ہیں، اب تاجر اور کارخانے دار لوگ بھی کاروبار بند کر رہے ہیں، دو لاکھ بیانوے ہزار کا بل 7 لاکھ سے زائد تک پہنچ گیا ہے، 100 یونٹ کا بل 3500 روپے ہو گیا ہے، بجلی کے بلوں سے تمام سیکٹرز متاثر ہورہے ہیں، کمیٹیوں کے بجائے فوری فیصلے ہونے چاہئیں، انڈسٹریز، دکانداروں پر لگائے گئے ٹیکسوں کوفوری واپس لیا جائے،ملک کی اکانومی ڈکیتی سے نہیں چل سکتی،وزارت خزانہ کی ایک ذمہ دارخاتون لوگوں کوڈرا رہی ہے،وزارت خزانہ ڈرانے کے بجائے مشکلات کا حل ڈھونڈے، جوٹیکس پہلے سے دے رہے ہیں ان پردوبارہ ٹیکس کیوں لگایا جارہا ہے،10ارب ڈالرکی انویسٹمنٹ پاکستان آرہی ہے، ہر بندہ کہہ رہا ہے کہ ہم اپنی تنخواہ سے ٹیکس نہیں دے سکتے، مشکل کی اس گھڑی میں عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔
سابق رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی نے اپنی ہی پارٹی سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل کی وزارت پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی اکانومی لوٹ مار اور ڈکیتی سے نہیں چل سکتی، ٹیکس نیٹ میں موجود لوگوں کے اوپر بار بار ٹیکس لگایا جارہا ہے، تمام سیاسی پارٹیاں 6 ماہ کے لیے سیاست چھوڑ کر سیلاب زد گان کی امداد کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں