گولی اور گالی کے قائل نہیں ،صحابہ ؓ و اہل بیتؓ کی توہین برداشت نہیں کریں گے: ابتسام الٰہی ظہیر

لاہور (نیوز رپورٹر)مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے چیف آرگنائزر علامہ ابتسام الٰہی ظہیر نے کہا ہے کہ صحابہؓ کرام دین کے ستارے اور نبی کریمﷺ کی وراثت کے امین ہیں جن کی صداقت و دیانت کی گواہی خود رب العالمین نے دی ہے، ہم گولی و گالی کے قائل نہیں، ہماری جدوجہد فکری و نظریاتی ہے،ہم صحابہ ؓ و اہلبیتؓ کی توہین کبھی برداشت نہیں کریں گے۔
بیگم کوٹ لاہور میں42 ویں سالانہ ’فضائل صحابہؓ کانفرنس‘ سے خطاب کرتے ہوئے علامہ ابتسام الٰہی ظہیرکا کہنا تھا کہ علامہ احسان الٰہی ظہیر،مولانا حبیب الرحمن یزدانی، مولانا عبدالخالق قدوسی اور محمد خاں نجیب کو عظمت صحابہؓ کے دفاع میں شہید کیا گیا، شہادتوں اور حملوں کے ذریعے نظریات کو چھینا نہیں جاسکتا، ہمیں اوچھے ہتھکنڈوں سے خوف زدہ نہیں کیا جاسکتا، ،تحفظ حرمین شریفین کیلئے امت مسلمہ اپنی جانوں کے نذرانے پیش کرنے سے بھی گریز نہیں کرے گی،امت مسلمہ کو اس وقت اتفاق و اتحاد کی اشد ضرورت ہے تاکہ مسلم امہ اپنے مسائل کو خود حل کرسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم حکمران اپنے تمام اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر مسلم امہ کی بہتری کیلئے کام کریں تاکہ مسلمان اپنا کھویا ہوا مقام دوبارہ حاصل کرسکیں، صحابہؓ کرام سے محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے کیونکہ صحابہؓ سے محبت نبی پاکﷺ سے محبت ہے اور صحابہؓ سے دشمنی نبی پاکﷺ سے دشمنی ہے۔انہوں نے کہا کہ مرزا جہلمی کے خلاف اہانت صحابہؓ کے جرم میں ایف آئی آر کا اندراج خوش آئند ہے۔
رانامحمد شفیق خاں پسروری نے کہا کہ صحابہؓ کا احترام ہم سب پر لازم ہے، اسلام امن اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے لہذا اسلام کو دہشت گردی کے ساتھ نہ جوڑا جائے،تحفظ حرمین شریفین کیلئے امت مسلمہ اپنی جانوں کے نظرانے پیش کرنے بھی گریز نہیں کرے گی۔ مولانا عبدالباسط شیخوپوری نے کہا کہ عالمی سطح پر ناموس رسالت ﷺکا تحفظ بھی ضروری ہے، اس کے لئے تمام انبیاءکرام کے ناموس کے لئے تحفظ کا قانون بنانا از حد ضروری ہے۔ علامہ معتصم الٰہی ظہیر نے کہا کہ ہم حرمین شریفین کی طرف اٹھنے والے ہر قدم کو ایمانی تقاضا سمجھ کر روکیں گے۔

حافظ عبدالروف یزدانی نے کہا کہ صحابہؓ کرام اہل جنت ہیں، ان کے سامنے قرآن نازل ہوا، انہوں نے رسول اللہ ﷺ کا دیدار کیا اور آپﷺ کی معیت میں جہاد بھی کیا، اللہ تعالیٰ نے ان کے لیے اپنی خوشنودی، مغفرت اور اجر عظیم کی ضمانت دی اور رسولِ کریم ﷺ نے ان کے خیرالقرون ہونے کی گواہی دی۔مولانا ناصر مدنی نے کہا کہ صحابہؓ کرام سب سے بڑھ کر اللہ تعالی کی معرفت رکھنے والے تھے، اس کے رسول ﷺکو سب سے زیادہ جاننے والے اور قرآن و سنت کو سب سے زیادہ سمجھنے والے تھے، لہٰذا ہم علم انہی سے اخذ کرتے ہیں، ان کے اقوال سے تجاوز نہیں کرتے، انہی کے فیصلوں کو نافذ کرتے ہیں، اپنے آپ کو انہی کے رنگ میں رنگتے ہیں، انہی کی پیروی کرتے ہیں اور ہمیں حکم بھی اسی بات کا دیا گیا ہے۔
علامہ ہشام الٰہی ظہیرنے کہا کہ صحابہؓ کرام کے باہمی اختلافات کے بارے میں خاموشی اختیار کرنا ہی اہل سنت والجماعت کا مذہب ہے۔ حافظ بابر فاروق رحیمی نے کہا کہ صحابہؓ کرام اور نبوت ﷺ امت کے درمیان بمثل پل ہیں اور جب تک یہ پل سلامت ہے امت کو نبوت ﷺسے مربوط رہنے میں کوئی امر مانع نہیں لیکن دشمن اس پل پر حملہ آور ہو کر امت کو نبوت ﷺسے جدا کرنے کی ناپاک جسارت پر عمل پیرا ہے۔

مولانا عبدالباسط شیخوپوری، مولانا نعیم بٹ، مولانا سیف اللہ خالد۔ مولانا حنیف ربانی نے اپنے خطابات میں کہا کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا کہ میرے صحابہؓ کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرو، ان کو میرے بعد طعن و تشنیع کا نشانہ نہ بنانا، جس نے ان سے محبت کی اس نے میرے ساتھ محبت کی جس نے ان کیساتھ دشمنی کی اس نے میرے ساتھ دشمنی کی، جس نے ان کو تکلیف پہنچائی بیشک اس نے مجھے تکلیف پہنچائی اور جس نے مجھے تکلیف پہنچائی اس نے اللہ کو تکلیف پہنچائی، جس نے اللہ کو تکلیف پہنچائی بیشک اسکا ٹھکانہ جہنم ہے اور اللہ تعالیٰ اسے پکڑے“۔امام مالک فرماتے ہیں جو شخص نبی کریمﷺ کے صحابہؓ سے حسد کرتا ہے، ان سے جلتا ہے اور ان کے متعلق بدگمانی کرتا ہے وہ کافروں میں شامل ہو جاتا ہے، اس وجہ سے کوئی بھی مسلمان صحابہؓ کے متعلق بدگمانی کر سکتا ہے نہ ہی انہیں طعن و تشنیع کا نشانہ بنا سکتا ہے کیونکہ غلامی رسولﷺ ایک ایسی سدابہار دولت ہے جس میں کبھی خزاں نہیں آتی اور جنہیں یہ نصیب ہو جاتی ہے انہیں دنیا کا جاہ و جلال تو درکنار، دربار رسول ﷺ میں حاضر ہو جانے کے بعد نانہیں دوزخ کا ڈرنہیں رہتا وہ جنتی روحیں ہیں، نبی کریم ﷺکی ذاتِ اقدس سارے نبیوں اور رسولوں سے افضل و اعلیٰ ہے اور جن کی نسبت آپ ﷺسے ہو گئی وہ بھی پچھلی تمام امتوں سے اعلیٰ ہیں، اسلئے قرآن کریم میں ارشاد باری تعالیٰ ہے: ”تم بہترین امت ہو سب امتوں سے جو لوگوں میں ظاہر ہوئیں“۔ نبی کریم ﷺکی غلامی اختیار کرنے کی وجہ سے آپﷺ کی امت سابقہ تمام امتوں سے افضل ہو گئی، آپﷺ کا کلمہ پڑھنے والا ہر امتی صاحب عظمت ہے۔

کانفرنس سے، علامہ اصغر فاروق، مولانا اسحاق اوکاڑوی، مولانا بنیامین عابد،. انعام الرحمن یزدانی رانا نصراللہ خان مولانا ابراہیم سلفی۔ پروفیسر عثمان ظہیر۔چوہدری شاہد رشید چٹھہ۔مہر شفاقت۔ چوہدری شوکت ضیائ۔ حاجی یعقوب نمبردار ودیگر نے بھی خطاب کیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں