شہباز شریف کی 24 گھنٹے کے اندربجلی صارفین کے بلز کم کرنے کی ہدایت

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)وزیراعظم شہباز شریف نے بجلی صارفین کی شکایات دور کرنے کے لیے اعلی سطح کی کمیٹی قائم کرتے ہوئے 24 گھنٹے کے اندرریلیف کے تحت صارفین کے بلزکو کم کرنے کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں بجلی کے صارفین کے ریلیف کے لیے وزیرِ اعظم شہباز شریف کی جانب سے بڑا اقدام سامنے آیا ہے۔وزیراعظم نے ہدایت کی ہے کہ 200یونٹ تک کے بجلی صارفین کےبلز میں اعلان کردہ ریلیف شامل کیاجائےاور24 گھنٹے کے اندرریلیف کے تحت صارفین کے بلزکوکم کیا جائے۔شہباز شریف نے کہا کہ بجلی کے بلزکی تصحیح کے لیے ڈسکوزکا اسٹاف 24 گھنٹےکام کرے اوربلز کی تصحیح کے لیے تمام سٹاف کی چھٹیاں ختم کرکے اس کام کو فوری نمٹا کر رپورٹ پیش کی جائے۔وزیراعظم شہباز شریف نے بلزجمع کروانے کے لیے بینکس کوآئندہ دنوں میں کھلا رہنے کی بھی ہدایت کی ہے۔وزیرِ اعظم نے بجلی کے صارفین کی شکایات دور کرنے کے لیے اعلیٰ سطح کی کمیٹی بھی قائم کر دی ہے۔
دوسری طرف سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری پیغام میں وفاقی وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ 200 یونٹ تک کے بجلی صارفین کے بلز میں اعلان کردہ ریلیف کو 24 گھنٹے میں شامل کرنے کی ہدایت کردی گئی ہے، 24 گھنٹے کے اندر ریلیف کے تحت صارفین کے بلز کو کم کیا جائے اور بجلی کے بلز کی تصحیح کے لیے ڈسکوز کا سٹاف 24 گھنٹے کام کرے گا، بلز کی تصحیح کے لیے تمام سٹاف کی چھٹیاں ختم کردی گئی ہیں، بلز جمع کروانے کے لیے بینکس چھٹیوں کے دنوں میں کھلے رہے گے۔
دریں اثنا ءوزیراعظم شہبازشریف نے اسلام آباد میں سفراکی کانفرنس بلانے کا فیصلہ کرلیا۔وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت حالیہ بارشوں اور سیلابی صورتحال پرطویل اجلاس ہوا، جس میں سیلاب متاثرین کے ریسکیو اور ریلیف آپریشن کے لیے اہم فیصلے لیے گئے۔وزیراعظم نے فوری طورپراسلام آباد میں سفراءکی کانفرنس بلانے کا فیصلہ کرلیا، جس میں سفراءکو حالیہ بارشوں اور سیلاب سے جانی و مالی نقصان پر اعتماد میں لیا جائے گا،اس کے علاوہ سفرا کو حکومت کے ریسکیو اور امدادی آپریشن سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا جائے گا۔وزیراعظم نے ملک میں سیلابی صورتحال کے حوالے سے ہنگامی بنیادوں پرتمام صوبائی حکومتوں کا اعلیٰ سطح کا اجلاس بھی طلب کرلیا۔
اجلاس میں وزیراعظم آزاد جموں وکشمیرسردار تنویر الیاس خان، وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سمیت چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ شریک ہوں گے۔وزیر اعظم نے سیلاب متاثرین کی امداد کو مزید تیز اور منظم کرنے کے لیے وفاقی وزرا اور اتحادی رہنماو¿ں کی سربراہی میں کمیٹیاں بھی تشکیل دے دیں۔کمیٹیاں تمام صوبوں میں سیلاب متاثرہ علاقوں میں پینے کے صاف پانی، خیموں، مچھردانیوں، ادویات وطبی امداد اور راشن کی فوری فراہمی یقینی بنائیں گی۔شہباز شریف نے متعلقہ حکام کومتاثرہ علاقوں میں ریسکیوکے لیے کشتیوں کی فراہمی کے حوالے سے ڈی جی ایم اواورنیول چیف سے رابطہ کرنے اور گھروں کے بڑی تعداد میں نقصان کے پیشِ نظرمتاثرین کے لیے خیموں کی تعداد کو50 ہزارسے بڑھا کر2 لاکھ کرنے کی ہدایت کردی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں