رشدی غلیظ ترین انسان اور فتنہ ہے:عمران خان

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ برطانوی اخبار نے متنازع مصنف سلمان رشدی کے حوالے سے میری گفتگو کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا،میں عاشق رسولﷺ ہوں، نبی کریمﷺ سے محبت تک ایمان مکمل نہیں ہوتا،اپنی گفتگو میں انہوں نے سلمان رشدی کو غلیظ انسان قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ فتنہ ہے،میں جو کام کرتا ہوں کشتیاں جلا کر کرتا ہوں،یہ الٹا بھی لٹک جائیں تو مجھے نا اہل نہیں کرا سکتے۔
تفصیلات کے مطابق ڈیجیٹل میڈیا انفلوئنسرز سے ملاقات میں عمران خان نے کسی قسم کے بیک ڈور رابطوں اور کسی بھی قسم کی ڈیل کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ عوام میرے ساتھ کھڑے ہیں ،سب کو پتہ چل گیا، عوامی سپورٹ کےساتھ اب ہم پر بھاری ذمہ داری آگئی ہے۔ اسلام آباد بند کرنا چاہوں تو آسانی سےکر سکتا ہوں لیکن یہ میرا آخری قدم ہوگا میں اس حد تک جانا نہیں چاہتا، ملک کو معاشی نقصان ہو سکتا ہے، سوچ سمجھ کر فیصلہ کرنا ہوگا،جن کے پاس طاقت ہے کیا انہیں نظر نہیں آ رہا ؟۔
ٓانہوں نے کہا کہ ‘دی گارڈین‘ نے میری گفتگو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کی،سب کو پتا ہے کہ میں نے بھارت میں ملعون سلمان رشدی کو مدعو کرنے پر سیمینار میں شرکت سے انکار کیا تھا،میں نے انٹرویو میں گستاخ رسول کو سزا دینے کے اسلامی طریقہ کار کی وضاحت کی، سانحہ سیالکوٹ کا حوالہ دیا، اسی تناظر میں رشدی کی بات کی،سلمان ‘رشدی کے حوالے سے میرا نکتہ نظر واضح ہے اور متنازع مصنف کی موجودگی کی وجہ سے میں فورم میں نہیں گیا تھا، میں عاشق رسول ﷺہوں اور نبی کریمﷺ سے محبت تک ایمان مکمل نہیں ہوتا،اپنی گفتگو میں انہوں نے سلمان رشدی کو غلیظ ترین انسان قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ فتنہ ہے۔
سوال جواب کے سیشن میں سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت میں آنےکا مقصد قبل از وقت انتخاب اورحمزہ کو باہرکرنا تھا، کارڈز سارے ہمارے پاس ہیں ، پنجاب حکومت کی ان دنوں میں میری اہمیت نہیں بلکہ صرف اتنی اہمیت تھی کہ حمزہ شہباز نکل جائے۔
اے آروائی نیوز کی بندش سے متعلق پوچھے گئے سوال پر عمران خان کا کہنا تھا کہ اے آر وائی نیوز اس ملک کا سب سے پسندیدہ اور زیادہ دیکھا جانے والا چینل ہے، کوئی بتائے کہ اے آر وائی نیوز کو کیوں بند کیا گیا؟
اے آر وائے نیوز کو صرف اس لئے بند کردیا کہ میری آواز دبا سکیں، اے آر وائی کو نشان عبرت اور دوسرے میڈیا کو ڈرانے کیلئے بند کیا گیا، میں نے کبھی کسی کو چینل بند کرنے یا صحافی کو ہراساں کرنے کا نہیں کہا مطیع اللہ جان کی رہائی کا فوری حکم دیا۔عمران خان نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ آرمی چیف کی توسیع سے متعلق کچھ نہیں جانتا، ہر روز کوئی نئی کہانی سننے کو ملتی ہے، اتنا کہوں گا کہ پاکستان کے چوروں کی پشت پناہی کرنےوالے پھنس گئے ہیں۔
عمران خان نے بتایا کہ پچیس مئی واقعے کے بعد پنجاب میں پولیس اہلکاروں کو تبدیل کرناچاہاتو بتایاگیا کہ پیغام ملاہے ایسا نہیں کرسکتے، اس کے علاوہ پی ٹی آئی کوشہدا سے متعلق منفی مہم میں جان بوجھ کرنشانہ بنایا گیا۔ملاقات میں ڈیجیٹل میڈیاانفلوئنسرز کی جانب سے چارٹرآف اکنامی سے متعلق بھی سوال کیا گیا جس پر عمران خان نے کہا کہ شہباز شریف سنجیدہ ہیں تو بھائی کی اربوں کی جائیداد ملک میں لے آئیں، عظمیٰ بخاری سے کہیں کہ اپنے خاوند کو پولیس کی تحویل میں دیں، جو شہباز گل سے اگلوانا ہے وہ عظمیٰ کا خاوند اگل دے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں