آصف زرداری کو توشہ خانہ سے گاڑیاں منظور شدہ پالیسی کے تحت ملیں

کراچی(سٹاف رپورٹر)پیپلز پارٹی کے رہنما اور سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے کہا ہے کہ عمران خان سے جو سوال کیے جائیں ان کے جوابات بھی دیں۔ قانون کا پھندا بہت جلد عمران خان کے گلے میں آنے والا ہے،آصف زرداری کو توشہ خانہ میں گاڑیاں منظور شدہ پالیسی کے تحت ملیں،شہباز گل نے ہمارے اداروں کے خلاف گھٹیا زبان استعمال کی، اگر اس کے بیان کے پس منظر میں تحریک انصاف کی حمایت نہیں تو عمران خان، شہباز گل کو شوکاز نوٹس کیوں نہیں دیتے؟۔
سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سیاستدان عوامی نمائندہ ہوتا ہے اور انہیں ہر سوال کا جواب دینا ہوتا ہے،عمران خان نے ایک نئی روایت ڈالی ہے کہ وہ صرف خود سے بات کرتا ہے، صحافیوں کا سامنا کرنے جیسا نہیں رہا اور جب بھی بات کرتا ہے تو سامنے کیمرا رکھ کر اکیلے خطاب کرتا ہے یا پھر اپنی پسند کے چند صحافیوں کو بلاتا ہے، سیاستدان عوامی نمائندہ ہوتا ہے جس کا کام ہے بھرپور پریس کانفرنس کرے اور صحافیوں کے تمام سوالات کے جوابات دیں، مگر چونکہ آپ (عمران خان) ملک میں کسی کو بھی جواب دینے کے قابل نہیں رہے اس لیے آپ خود سے زیادہ باتیں کرنا پسند کرتے ہیں۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ کل عمران خان نے پریس کانفرنس میں توشہ خانہ پر بات کرتے ہوئے آصف علی زرداری کا ذکر کیا تو میرا سوال یہ ہے کہ جب آصف علی زرداری صدر مملکت تھے اور ان کو توشہ خان میں ممالک کے سربراہان کی طرف سے گاڑیاں دی گئی تھیں تو وہ اس وقت حکومت پاکستان کی منظورہ شدہ پالیسی کے تحت دی گئی تھیں، جب عمران خان پر دباو¿ آیا تو توشہ خانہ میں چند پیسے جمع کروائے مگر اس کا منافع کہیں ظاہر نہیں کیا لیکن اس صورتحال کے باوجود آصف علی زرداری پر تو مقدمہ بن گیا مگر عمران خان پر نیب مقدمہ کیوں نہیں بناتا، اس کے خلاف کارروائیاں کیوں نہیں ہوتی؟ عمران خان کیا آسمان سے اترے ہوئے ہیں؟ کل عمران خان خطاب کرتے وقت پریشانی میں مبتلا تھے اور ان کی یہ پریشانی جائز ہے کیونکہ اس وقت قانون اور عوام کا پھندہ اور جو اس ملک کے اداروں کے وہ خلاف گھناو¿نی سازشیں کر رہا ہے اس کا پھندہ بھی جلد عمران خان کے گلے میں آنے والا ہے، کل عمران خان نے اپنے خطاب میں بنگلہ دیش کی مثال دی تو یہ پھر سے کسی طرف جارہا ہے مگر وہ جب سے اقتدار سے باہر گیا ہے اس کے تمام بیانات مسلسل ملک کی سالمیت اور اداروں کے خلاف جاری ہیں، کل بنگلہ دیش کی مثال دینے کی کیا ضرورت تھی اس سے وہ کیا ظاہر کرنا چاہتا ہے؟ عمران خان کو ہم بتانا چاہتے ہیں کہ کان کھول کر سن لو، جن ممالک کی مدد سے تم یہ گھناو¿نی سازشیں کر رہے ہو پاکستان کے عوام کسی بھی صورت یہ سازشیں کامیاب ہونے نہیں دیں گے اور ملک کے عوام سمیت تمام سیاسی جماعتیں ملک کے ایک ایک انچ کی حفاظت کرنا جانتی ہیں۔
قانون کا پھندا بہت جلد عمران خان کے گلے میں آنے والا ہے ، عوام عمران خان کے عزائم پورے نہیں ہونے دیں گے، عمران خان نے تحفے میں ملی گھڑیوں کو بیچا، خیبرپختونخوا عمران خان کے ہاتھوں سے نکل رہا ہے، عمران خان مسلسل ملکی اداروں کے خلاف بیانات دے رہے ہیں اور انہوں نے کہا کہ ایک اور سازش ہو رہی ہے کہ طالبان خیبر پختونخوا میں متحرک ہو گئے ہیں۔ خیبرپختونخوا میں حکومت کس کی ہے؟ دہشتگرد آئے اور چھڑا کے چلے گئے، ملک کے ساتھ سازش میں عمران خان اور ان کے کارکنان شامل ہیں، عمران خان گرفتار ہوں گے تو قوم کچھ نہیں کرے گی۔ صوبائی وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان پی ٹی آئی چیئرمین شپ سے استعفیٰ دیں۔ شہباز گل نے اداروں کے خلاف بے بنیاد بیان دیا۔ پرویز الہٰی کو عمران خان نے وزیر اعلی بنایا اور انہوں نے بھی کہا شہباز گل کوایسا بیان نہیں دینا چاہیے۔شرجیل میمن نے الزام عائد کیا کہ عمران خان کینسر اسپتال کے چیرٹی کے پیسے اہلیہ جمائما کے نام پر منتقل کرتے رہے اور اب چندے کی رقم سے سیاسی سرگرمیاں ہو رہی ہیں،عمران خان کو بھارت اور اسرائیلی لابیوں کی جانب سے سپورٹ مل رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں