لبیک اللھم لبیک ،مسلمانوں اللہ سے ڈرو ، اللہ سے ڈرنے میں ہی کامیابی ہے:خطبہ حج

مکہ مکرمہ (وقائع نگار خصوصی)عازمین کرام آج حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کر رہے ہیں،خطبہ حج ادا کیا جا رہا ہے۔میدانِ عرفات کی مسجدِ نمرہ میں محمد شیخ بن عبدالکریم نے خطبہ حج دیا ۔دنیا بھر سے حج کے لیے سعودیہ عرب پہنچنے والے عازمینِ حج نمازِ فجر کے بعد منیٰ سے میدانِ عرفات پہنچ چکے ہیں۔عازمینِ حج نے گزشتہ رات منیٰ میں دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی میں قیام کیا، اس سال دنیا بھر کے 10 لاکھ اور پاکستانی تقریباً 80 ہزار عازمین حج میدانِ عرفات میں عبادت میں مصروف ہیں۔
تفصیلات کے مطابق عزام کرام نے رات منیٰ میں قیام کیا، عبادات، تلاوت اور استغفار میں مصروف رہے اور نماز فجر کے بعد عازمین میدان عرفات روانہ ہوئے۔اس وقت سعودی عرب میں حج کے رکن اعظم وقوف عرفہ کی ادائیگی کے لیے لاکھوں عازمین میدان عرفات میں موجود ہیں جہاں روح پرور خطبہ حج دیتے ہوئے شیخ محمد بن الکریم العیسیٰ نے کہا کہ اللہ ہی اکیلامعبودہے،اسی کی عبادت کریں، مسلمانوں اللہ تعالیٰ سے ڈرو،اللہ ڈرنے والوں کےساتھ ہے، اللہ تعالیٰ سے ڈرنے میں ہی کامیابی ہے۔شیخ محمد بن الکریم نے خطہ حج دیتے ہوئے کہا کہ آپ کی مصیبت اللہ تعالیٰ کے سواکوئی دورنہیں کرسکتا، اللہ تعالیٰ نے رسولوں کوبھیجاتاکہ وہ تمہیں دین کی تعلیم دے سکیں، سب سے بڑی نعمت توحیدکی ہے، تقویٰ اختیارکرنےوالااللہ تعالیٰ کے قریب ہوتاہے، آخرت میں کامیابی بھی صرف اللہ کوایک ماننے پرملے گی،تقویٰ اختیار کرنے والا اللہ کا قرب حاصل کرتا ہے ، نبی کریمﷺ نے فرمایا کہ قیامت کے دن میرے ساتھ وہ ہو گا جس کا اخلاق اچھا ہو گا ،نیکی کرنے میں ہمیشہ جلدی کرو،مسلمانوں روزے رکھو ، نماز پڑھو اور زکوة ادا کرو،اللہ نے فرمایاا متقی کیلئے جنت کی خوشخبری ہے ،سارے انسان آدم کی اولاد ہیں اور آدم علیہ سلام مٹی سے بنے ہیں۔ وہ تمام عبادات کی جائیں جن کاحکم اللہ نے اپنے نبی ﷺکے ذریعے دیا،حج ویسے اداکرناجیسے اللہ کے رسول ﷺ نے اداکیا، انسانیت کی قدرکرنامسلمانوں پرلازم ہے ، اللہ تمام حاجیوں کی عبادات کو قبول فرمائے۔
اللہ تعالیٰ نے فرمایالوگوں کومعاف کردیاکرو, خیرکے کام میں مسلمان ایک دوسرے کیساتھ تعاون کریں، ےاللہ مسلمانوں کے دلوں کوجوڑدے، اسلامی اقدار کاتقاضہ ہے کہ جوچیزنفرت پیداکرے اس سے دور ہو جاو¿۔ڈاکٹر محمد بن عبدالکریم عیسٰی نے کہا کہ اللہ نے انسانوں کو اپنی عبادت کے لیے پیدا کیا، اللہ تعالیٰ نے فرمایا اس نے زمین اور آسمان کو 6 دن میں تخلیق کیا، اللہ نے فرمایا اپنے نفس کا تزکیہ کرو اور تقویٰ اختیار کرو، اللہ نے رسول اللہﷺ کو آخری نبی بنا کربھیجا، اللہ کی کتاب قرآن مجید دیگر آسمانی کتابوں کی تصدیق کرتی ہے، اللہ نے قرآن میں فرمایا تم پر حج فرض ہے، رسول اللہ ﷺنے فرمایا ہر معاملے میں حکمت سے کام لو۔
خطبہ حج میں کہا گیا کہ اللہ نے والدین کے ساتھ بھلائی کا راستہ اختیار کرنے کا حکم دیا، اسلام بھائی چارے اور اخوت کا درس دیتا ہے، اللہ کا حکم ہے کہ والدین کے بعد رشتے داروں سے اچھا رویہ اختیار کرو، بہترین انسان وہ ہے جو خیر کی راہ پر گامزن ہو، امت کو چاہیے ایک دوسرے سے شفقت کا معاملہ رکھے، اللہ کی رحمت احسان کرنے والوں کے قریب ہے، اللہ کا فرمان ہے جو بندہ اپنے نفس پر ظلم کرتا ہے تو اس کے لیے توبہ کا دروازہ کھلا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کے سوا انسان کی مصیبت کوئی دور نہیں کرسکتا، قرآن پاک میں اللہ کا فرمان ہے کسی عربی کو عجمی پر اور عجمی کو عربی پر کوئی فوقیت نہیں، قرآن پاک میں اللہ کا فرمان ہے کالا گورے سے افضل ہے نہ گورا کالے سے۔انہوں نے کہا کہ اللہ کا فرمان ہے جب بھی مجھے پکاروگے اپنے قریب ہی پاو گے، اللہ کا فرمان ہے انسان ہو یا جانور، سب سے رحمت کا معاملہ کرو، اللہ نے فرمایا اپنے رب کی ایسے عبادت کرو جیسے اللہ تمہیں دیکھ رہا ہے، اللہ نے فرمایا میرے سوا کسی سے نہ ڈرو، اللہ نے قرآن میں فرمایا اس نے انسان کو بہترین انداز میں پیدا کیا۔خطبہ حج میں ڈاکٹر عیسی نے کہا کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا جنت میں اللہ کے رحم و فضل کے بغیر کوئی داخل نہیں ہوگا، اللہ نے فرمایا مرد اور عورت میں جو بھی بھلائی کا کام کرے اس کو اجر دیا جائے گا، اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ میں نے تمہارے لیے دین کامل کر دیا، اللہ نے فرمایا اپنے گھر والوں کو نیکی کا حکم دو، اچھی تربیت کرو۔
واضح رہے کہ لاکھوں حجاج کرام اذان مغرب سے قبل میدان عرفات سے مزدلفہ روانہ ہوجائیں گے، مزدلفہ میں عازمین حج مغرب اور عشا کی نمازیں ایک ساتھ ادا کریں گے، عازمین مزدلفہ میں رات قیام اور رمی کے لیے کنکریاں جمع کریں گے، عازمین نماز فجر کے بعد رمی بڑے شیطان کو کنکریاں مارنے جمرات جائیں گے،عازمین رمی کے بعد قربانی کریں گے اور پھر حلق کروا کے احرام اتاریں گے۔
رواں سال 10 لاکھ افراد کو حج ادا کرنے کی اجازت دی گئی ہے، ان 10 لاکھ افراد میں بیرون ملک سے آنے والے 8 لاکھ 50 ہزار عازمین حج بھی شامل ہیں جبکہ گزشتہ 2 سال کے بعد وبائی مرض کورونا وائرس کی وجہ سے حج کی ادائیگی کے لیے آنے افراد کی تعداد بہت بڑی حد تک کم ہوگئی تھی۔یہ تعداد اب بھی وبائی مرض کووڈ 19 سے قبل 2019 میں حج کرنے والے 25 لاکھ لوگوں کے مقابلے میں بہت کم ہے لیکن یہ تعداد گزشتہ سال فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے آنے والے 60 ہزار لوگوں سے نمایاں طور پر زیادہ ہے۔گزشتہ سال 60 ہزار سعودی شہریوں نے حج ادا کیا تھا جو مکمل ویکسینیٹڈ تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں