بجلی کی قیمت میں نومبر سے کمی شروع ہو جائے گی،خرم دستگیر

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر)وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ بجلی کی قیمت میں نومبر سے کمی شروع ہو جائے گی۔وزیراعظم کی ہدایت پر کمیشن توانائی کے شعبے میں بد انتظامی اور نا اہلی کے معاملے کی چھان بین کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ سابق حکومت کی نااہلی، بدانتظامی، سی پیک دشمنی اور نیب گردی سے توانائی کے مسائل پیدا ہوئے۔پچھلے سال کے مقابلے میں بجلی کی طلب میں تیس فیصد اضافہ ہوا ہے۔اس وقت پورے ملک میں عوام کو لوڈشیڈنگ کی تکلیف کا سامنا ہے، لوڈشیڈنگ کی وجہ عذاب عمرانی کی نالائقی اور سی پیک دشمنی ہے۔

انہوں نے کہاک گرمی کی شدت کی وجہ سے بجلی کی طلب میں اضافہ ہوا ہے۔ عالمی مارکیٹ میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، 30 جون کو پاکستان کی تاریخ کی بجلی کی بلند ترین طلب ریکارڈ کی گئی۔خرم دستگیر خان نے کہاکہ وزارت توانائی نے مسم سرما سے 20 فیصد زیادہ بجلی پیدا کی ہے، پیداوار سے زیادہ طلب ہے جس وجہ سے لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے۔ نواز شریف دور میں 4 آر ایل این جی اور نیوکلیئر پلانٹ لگائے گئے، 7 سو میگاواٹ کا کروٹ ہائیڈرو الیکڑک کا پلانٹ پرسوں شروع ہوا۔

وفاقی وزیر نے کہاکہ عمران خان کا زیادہ بجلی پیداوار کا دعوی بالکل جھوٹ تھا، کورونا کے باعث بجلی کی ڈیمانڈ میں کمی ہوئی تھی۔ پاکستان کی صنعت کو مسلسل بجلی کی فراہمی جاری ہے۔ بجلی کی ازسرنو بنیاد کا تعین کیا جانا ہے، بجلی کی ری بیسنگ ایک سال پانچ ماہ قبل کی گئی تھی۔ اس دوران توانائی کے شعبے میں قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہوا، اس دوران کوارٹرلی ایڈجسٹمنٹ اور ری بیسنگ بھی نہیں کی گئی۔ 7 روپے 90 پیسے میں سے سبسڈی کا تعین کرنے کے بعد تین مراحل میں اضافہ کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں