امریکہ کا یوکرین میں ایسے خطرناک ہتھیار بھیجنے کا اعلان کہ روس بھی پریشان ہو جائے

واشنگٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان نے اعلان کیا ہے کہ امریکا یوکرین کو زمین سے فضا میں ہدف کو نشانہ بنانے والے دو NASAMS میزائل سسٹم، چار اضافی اینٹی آرٹلری ریڈارز اور 155mm کے توپ خانے کے ڈیڑھ لاکھ راونڈز بھیجنے کے انتظامات مکمل کر لیے ہیں۔ یہ اسلحہ جلد ہی کیف کو بھیج دیا جائے گا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے جمعرات کو میڈرڈ میں نیٹو ممالک کے سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد یوکرین کے لیے تقریبا 820 ملین ڈالر کے فوجی سامان کا اعلان کیا۔ اس اجلاس میں روس کے یوکرین پر حملے اور اس کے مرکوز کی گئی۔سامان کے اس پیکج میں دو طیارہ شکن نظام، چار ریڈارز، حال ہی میں داخل ہونے والے امریکی ہیمارس راکٹ لانچروں کے لیے نئے میزائل اور 155 ملی میٹر دھانے والی توپ کے ڈیڑھ لاکھ گولے شامل ہیں۔دونوں فضائی دفاعی نظام مختصر اور درمیانے فاصلے تک زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل داغ سکتے ہیں اور یہ امریکی کمپنی ریتھیون اور ناروے کے گروپ کونگسبرگ نے تیار کیے ہیں۔ریمورٹ کنٹرول سے چلنے والے دو نظام روسی فضائیہ بشمول ڈرونز کو روکنے کے ساتھ ساتھ کروز میزائلوں کو بھی کامیابی سے روک سکتے ہیں۔

پینٹاگان کے ترجمان جے۔ ٹوڈ پریسیلی نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے ساتھ مل کر یوکرین کو بدلتے ہوئے میدان جنگ میں درکار ساز و سامان فراہم کرنے کا کام جاری رکھے ہوئے ہے۔پینٹاگان نے جمعہ کو صدر بائیڈن کے اعلان کو باضابطہ شکل دینے کے لیے مزید تفصیلات فراہم کیں اور کہا کہ سیکیورٹی امداد کے تازہ ترین پیکیج میں ہائی موبلٹی آرٹلری میزائل سسٹمز(ہیمارس)کے لیے اضافی جنگی سازوسامان بھی شامل ہیں۔نئی امریکی امداد کا مقصد کیف کی فوجی صلاحیتوں کو تقویت دینا ہے کیونکہ اسے روسی بھاری توپ خانے کی شدید بمباری کا سامنا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں