”چیف جسٹس کو آئینی ذمہ داریوں کا ادراک ہے “عمران خان کے خط پر سپریم کورٹ کا اعلامیہ

اسلام آباد (بیورو رپورٹ) پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے لکھے گئے خط کے جواب میں سپریم کورٹ نے اعلامیہ جاری کر دیا۔

یہ بھی پڑھیں : سائفر کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت ،میڈیا کوریج پر پابندی برقرار
”پاکستان ٹائم‘ کے مطابق چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے سیکریٹری ڈاکٹر مشتاق احمد نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پر نہ دباو ڈالا جاسکتا ہے اور نہ ہی وہ جانبداری کریں گے،لہٰذا جسٹس فائز اپنے فرائض کی ادائیگی اور اپنے منصب کے حلف کی پاسداری کرتے رہیں گے۔انہوں نے کہا کہ یکم دسمبر کو ایک درخواست موصول ہوئی،دستاویز تیار کرنے والے وکیل کا نام اور رابطے کی تفصیل نہیں تھی،لفافے کے مطابق دستاویز انتظار حسین پنجوتھا نے کوریئر کی،حیران کن طور پر سربمہر لفافے کی دستاویز پہلے ہی میڈیا پر جاری ہو چکی تھی۔

یاد رہے کہ 30 اکتوبر کو سابق وزیر اعظم عمران خان نے چیف جسٹس سے آئین کے آرٹیکل 184 (3)کے تحت شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کا مطالبہ کرتے ہوئے ایک خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ پی ٹی آئی سے وابستہ افراد کو سیاسی انتقام اور جبری گمشدگیوں کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،وفاقی و صوبائی حکومتوں سمیت الیکشن کمیشن کو حکم دیا جائے کہ پی ٹی آئی کے امیدواروں کو الیکشن مہم کی اجازت دیں جب کہ پیمرا کو حکم دیا جائے کہ وہ دیگر سیاسی جماعتوں کی طرح پی ٹی آئی کی انتخابی مہم کی بھی میڈیا کوریج کرنے کی اجازت دے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں