پاکستانیوں کے لئے بڑی خوشخبری،امام کعبہ الشیخ صالح بن حمید پاکستان پہنچ گئے

اسلام آباد(خالد شہزاد فاروقی سے)امام کعبہ الشیخ صالح بن حمید چار روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے،اسلام آباد ائیرپورٹ آمد پر وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی،پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی اور وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی سمیت اعلیٰ حکام نے امام کعبہ کا استقبال کیا۔


”پاکستان ٹائم“کے مطابق امام کعبہ و بیت اللہ کے خطیب الشیخ ڈاکٹر صالح بن حمید 4 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ گئے ہیں،اسلام آباد ائیر پورٹ آمد پر وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی،پاکستان میں سعودی سفیر نواف بن سعید المالکی اور وزیر اعظم کے نمائندہ خصوصی علامہ حافظ طاہر محمود اشرفی سمیت اعلیٰ حکام نے امام کعبہ کا استقبال کیا۔امام کعبہ شیخ صالح بن حمید اپنے دورے میں صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی،نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکٹر،آرمی چیف حافظ سید عاصم منیر سمیت دیگر اعلیٰ پاکستانی حکام سے ملاقاتیں کریں گے جبکہ امام حرم کعبہ پاکستان میں اپنے دورے کے دوران فیصل مسجد میں نماز جمعہ کی امامت بھی کریں گے۔

الشیخ ڈاکٹر صالح بن حمید 1948میں بریدہ شہر میں پیدا ہوئے،انہوں نے مکہ مکرمہ میں ابتدائی دینی تعلیم حاصل کی،بعد ازاں کالج آف شریعہ اینڈ اسلامک سٹڈیز سے امتیازی نمبروں کے ساتھ بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔1972میں انہوں نے ماسٹر ڈگری حاصل کرنے کے بعد 1976میں ام القریٰ یونیورسٹی سے ہی ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔تعلیم مکمل کرنے کے بعد امام کعبہ الشیخ صالح بن حمید ام القریٰ یونیورسٹی کے شعبہ تدریس میں بطور لیکچرار اپنی خدمات دینا شروع کیں اور بعد ازاں اسی یونیورسٹی میں شعبہ معاشیات کے سربراہ بن گئے۔الشیخ صالح بن حمید ام القریٰ یونیورسٹی میں سنٹر فار اسلامک گریجویٹ سٹڈیز کے ڈائریکٹر،کالج آف شریعہ فار گریجویٹ سٹڈیز کے نائب اور بعد ازاں ڈین کی خدمات بھی سرانجام دیتے رہے۔1984میں باقاعدہ طور پر پہلی مرتبہ انہیں بیت اللہ کا امام مقرر کیا گیا۔انہیں یہ منفرد اعزاز بھی حاصل ہے کہ وہ بیت اللہ کے پہلے امام تھے جنہوں نے امامت کی سعادت حاصل کرنے سے قبل ہی ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی ہوئی تھی۔بعد ازاں انہیں بیت اللہ اور مسجد نبوی ﷺکے انتظامی معاملات کا نائب رئیس مقرر کیا گیا۔وہ کئی سالوں سے شوریٰ کونسل کے رکن بھی ہیں۔1995سے 2001 تک انہیں بیت اللہ اور مسجد نبوی ﷺکے امور کا سربراہ مقرر کیا گیا ۔2002 میں انہیں شوری کونسل کا صدر مقرر کر دیا گیا ۔2008 کو الشیخ ڈاکٹر صالح بن حمید کو سپریم جوڈیشل کونسل کا سربراہ مقرر کرنے کا شاہی فرمان جاری ہوا تاہم بعد ازاں 2011 میں انہوں نے دیگر مصروفیات کے باعث اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا جس کے بعد انہیں سعودی وزیر کے عہدے کے ساتھ شاہی عدالت کا مشیر مقرر کر دیا گیا۔الشیخ صالح بن حمید نے اہم مسائل پر درجنوں کتب تصنیف کیں جن سے سعودی عرب سمیت دنیا بھر کے مسلمان رہنمائی حاصل کر رہے ہیں۔یاد رہے کہ سرزمین حجاز سے دیگر مسلم دنیا کی طرح‘پاکستان کا بھی دوستانہ،روحانی اور پیار کا رشتہ قائم ہے۔اس مقدس سرزمین میں ایسی کشش،ایسی محبت اور ایسی خوشبو موجود ہے جو ڈیڑھ ارب مسلمانوں کے دلوں کو اپنا اسیر بنائے ہوئے ہے۔سعودی عرب سے وقتاً فوقتاً مختلف اہم دینی شخصیات پاکستان کا دورہ کرتی ہیں جن سے دونوں ممالک کے درمیان دوستی کا یہ رشتہ روز بروز مضبوط ہو رہا ہے۔اب ایک بار پھر امام کعبہ الشیخ ڈاکٹر صالح بن حمید نے پاکستان کے 4 روزہ دورے پر تشریف لا کر پاکستانیوں کی خوشیوں کو دو بالا کر دیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں