او آئی سی سربراہی اجلاس میں غزہ کی مدد کے لیے عملی اقدامات کا اعلان کیوں نہیں کیا گیا؟سراج الحق نے انتہائی پریشان کن دعویٰ کر دیا

لاہور(وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے ملک کی تمام سیاسی قیادت کو دعوت دی ہے کہ وہ غزہ کو بچانے کی جدوجہد میں شریک ہو جائیں،حکمران،سیاسی قیادت محض بیانات دینے سے بری الذمہ نہیں ہو سکتے، اسرائیلی جارحیت پر مسلمان حکمرانوں کی خاموشی افسوس ناک ہے،او آئی سی سربراہی اجلاس کے نتائج امت کی توقعات کے برعکس تھے،امریکہ کے خوف سے غزہ کی مدد کے لیے عملی اقدامات کا اعلان نہیں کیا گیا۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے ٹھوکر نیاز بیگ پر عوامی اجتماع اور مختلف مدارس میں دعوتی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔سیکرٹری جنرل امیر العظیم بھی اس موقع پر موجود تھے۔سراج الحق نے کہا کہ نگران حکومت آنکھیں بند کر کے آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن لے رہی ہے،نگرانوں کو پالیسی معاملات پر فیصلوں کا اختیار نہیں،مہنگائی نے عوام کی زندگی جہنم بنا دی،آٹا کی قیمت 150 فی کلو تک پہنچ گئی،لوگ خود کشیاں کر رہے ہیں،بچوں کا پیٹ پالنا مشکل ہو گیا،حیران ہوں ہر حکومت نے عوام کی بجائے آئی ایم ایف کی تابعداری کی،ملک پر سالہاسال سے مسلط حکمران طبقات ایک اور موقع مانگ رہے ہیں،یہ سو سال بھی اقتدار میں رہے تو بہتری نہیں آئے گی،قوم بہتر مستقبل،ملک کی ترقی و خوشحالی کے لیے جماعت اسلامی کو موقع دے۔
دریں اثنا ناروے سے آئے ہوئے علما اور مختلف طبقہ ہائے فکر سے تعلق رکھنے والی نمایاں شخصیات پر مشتمل وفد سے منصورہ میں ملاقات کے دوران امیر جماعت نے کہا کہ اسلاموفوبیا یورپ کے لیے بڑا چیلنج بن کر سامنے آیا ہے،مغربی حکومتوں کو چاہیے کہ وہ وہاں بسنے والے کروڑوں مسلمانوں کے حقوق اور عقیدہ کے تحفظ کے اقدامات کریں،اسلامی شعائر کی توہین،خواتین کو حجاب پہننے پر نشانہ بنائے جانے پر حکومتیں خاموش تماشائی کا کردار ادا نہ کریں،اس سے پونے دو ارب مسلمانوں کے جذبات بری طرح مجروح ہوتے ہیں،مغرب و امریکا کی حکومتیں اسرائیل کے معاملے پر بھی اپنی دوہری پالیسی ترک کریں۔انھوں نے کہا کہ اہل فلسطین کے لیے مغربی اسٹیبلشمنٹ کا تعصب پسندانہ رویہ سراسر ناانصافی اور ظلم پر مبنی ہے،جب تک ظالم کی حمایت اور ظلم بند نہیں ہو گا،انسانیت کو امن،ترقی اور خوشحالی نصیب نہیں ہو سکتی،اسلام انسانیت اور انسانی خون کے احترام کا درس دیتا ہے،اسلام رشتوں کی قدر کی بات کرتا ہے،امت متحد ہو کر ظلم اور ناانصافی کے خلاف آواز بلند کرے۔

سراج الحق نے کہا کہ ملک معاشی،سیاسی لحاظ سے عدم استحکام کا شکار ہے اور اس کی ذمہ داری سابقہ حکمرانوں پر عائد ہوتی ہے،جنھوں نے عوامی مفادات پر ذاتی مفادات کو ترجیح دی،حکمرانوں کے فیصلوں کی وجہ سے ادارے کمزور ہوئے اور ملک قرضوں کی دلدل میں دھنس گیا،مسائل سے نکلنے کا واحد راستہ اہل اور ایمان دار قیادت ہے،قوم کو یہ فیصلہ کرنا ہو گا کہ اقتدار آزمائے ہوئے ظالم جاگیرداروں اور کرپٹ سرمایہ داروں کو ہی دینا ہے یا ان لوگوں کو آگے لایا جائے جنھوں نے ہر مشکل وقت میں عوام کی خدمت کی۔انھوں نے کہا کہ آزمائی ہوئی پارٹیوں کو مزید آزمانے سے مزید تنزلی آئے گی،عوام سے اپیل ہے کہ وہ 8 فروری کے انتخابات میں جماعت اسلامی کے امیدواران کو ووٹ دیں۔انھوں نے اس عہد کا اعادہ کیا کہ جماعت اسلامی اہل فلسطین کی مدد کے لیے بھرپور جدوجہد جاری رکھے گی،لاہور میں 19 نومبر کو عظیم الشان مارچ ہو گا جس میں لاکھوں افراد شرکت کریں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں