امریکہ کے اہم ترین شہر میں اندھا دھند فائرنگ،22 افراد ہلاک،درجنوں زخمی

لیوسٹن(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی ریاست مین کے شہر لیوسٹن میں اندھا دھند فائرنگ کے دو واقعات میں 22 افراد ہلاک جبکہ 50 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں،پولیس حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ظاہر کیا ہے جبکہ سینکڑوں پولیس اہلکار مشتبہ حملہ آور کی تلاش جاری رکھے ہوئے ہیں۔
ٓامریکی میڈیا کے مطابق امریکی ریاست مین کے شہر لیوسٹن میں فائرنگ کے واقعات کے نتیجے میں کم از کم 22 اموات اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے ہیںجبکہ فائرنگ میں ملوث مسلح شخص کی تلاش جاری ہے۔مقامی ہسپتال کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے واقعے میں ہلاک و زخمی افراد کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔پولیس حکام نے مشتبہ رائفل پکڑے ایک ملزم کی تصاویر جاری کی ہیں اور لوگوں سے کہا ہے کہ علاقے میں ایک مسلح شخص موجود ہے،اس لیے لوگ اپنے گھروں کے اندر رہیں اور محفوظ مقامات پر پناہ لیں۔پولیس نے مسلح شخص کی شناخت روبرٹ کارڈ کے نام سے کی ہے جس کی عمر 40 سال ہے۔مشتبہ شخص رابرٹ کارڈ کی شناخت ایک تربیت یافتہ،ہتھیاروں کے انسٹرکٹر اور امریکی فوج کے ریزرو رکن کے طور پر کی گئی ہے،ملزم کے بارے میں اطلاعات تھیں کہ اسے دماغی صحت کے مسائل ہیں،جن میں عجیب آوازیں سننا بھی شامل ہے۔ملزم نے نیشنل گارڈ بیس میں فائرنگ کی دھمکی دی ہے،بتایا گیا ہے کہ مشتبہ ملزم رابرٹ کارڈ کو 2023 کے موسم گرما کے دوران دو ہفتوں کے لیے ذہنی صحت کے مرکز میں رکھنے کے بعد رہا کیا گیا تھا۔دوسری طرف لیوسٹن پولیس ڈپارٹمنٹ نے مشتبہ شخص کی تین تصاویر پوسٹ کرکے عوام سے شناخت میں مدد کی درخواست کی، جن میں اسے ایک سیمی آٹومیٹک رائفل کے ساتھ دیکھا جاسکتا ہے جبکہ ایک تصویر سفید ایس یو وی گاڑی کی ہے۔دوسری طرف امریکی صدر جو بائیڈن نے ریاست مین کے گورنر اور کانگریس کے اراکین سے رابطہ کیا اور ان کو اس ’خوفناک حملے‘ کے سلسلے میں وفاق کے تعاون کی پیشکش کی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں