روسی صدر پیوٹن نے ایسی بات کہہ دی کہ جوبائیڈن آگ بگولہ ہو جائیں

کیف(مانیٹرنگ ڈیسک)یوکرین کو نئے ہتھیار بھیجنے کے امریکی فیصلے پر اپنے رد عمل میں روسی صدر ولادی میرپیوٹن نے طنزیہ انداز میں کہا ہے کہ روس موجودہ صورت حال سے سہولت کے ساتھ نمٹ رہا ہے اور وہ واشنگٹن کی طرف سے فراہم کیے گئے درجنوں ہتھیاروں کو پہلے ہی تباہ کر چکا ہے۔روس کی آر آئی اے نیوز ایجنسی کے مطابق صدرپوتین نے کہا ماسکو یوکرین جاری جنگ اپنے مقاصد پورے ہونے تک ختم نہیں کرے گا۔ نیوز ایجنسی کے مطابق پوتین نے یہ ریمارکس قومی ٹیلی ویژن کو انٹرویو دیتے ہوئے کہے۔روسی وزارت دفاع نے کہا تھا کہ روسی فوج نے بحیرہ اسود پر اوڈیسا کی بندرگاہ کے قریب ہتھیاروں اور گولہ بارود سے لدے یوکرین کے فوجی ٹرانسپورٹ طیارے کو مار گرایا ہے۔وزارت دفاع نے مزید کہا کہ روسی میزائلوں نے یوکرین کے سومی علاقے میں ایک توپ خانے کے تربیتی مرکز کو بھی نشانہ بنایا جہاں غیر ملکی تربیت کار کام کر رہے تھے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اوڈیسیا میں نشانہ بننے والی عمارت میں غیرملکی اجرتی فوجی کام کررہے تھے۔وائٹ ہاﺅس نے گذشتہ منگل کو کہا تھا کہ امریکی صدرجو بائیڈن اور ان کی انتظامیہ اب بھی یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل سسٹم بھیجنے پر غور کر رہی ہے، لیکن وہ ان کا استعمال روسی حدود میں حملوں کے لیے نہیں کرنا چاہتے۔خبر رساں ادارے رائیٹرز کے مطابق امریکی حکام نے کہا ہے کہ بائیڈن اور ان کے قومی سلامتی کے معاونین یوکرین کے لیے نئے ہتھیاروں کے پیکج کی تیاری کے آخری مراحل میں ہیں، اور اس کا اعلان جلد ہی متوقع ہے۔یوکرین کے حکام اتحادیوں سے طویل فاصلے تک مار کرنے والے نظام دینے کے لیے کہہ رہے ہیں۔ کیف ایسے میزائل سسٹم کا خواہاں ہے جو ایک ہی وقت میں سیکڑوں میل دور کئی میزائل داغنے کی صلاحیت رکھتا ہو مگر امریکا سمیت کوئی ملک ابھی تک یوکرین کو اس طرح کا اسلحہ دینے کے لیے تیارنہیں۔روس نے یوکرین کو جدید میزائل سسٹم اور گولہ بارود فراہم کرنے کے امریکی فیصلے کو انتہائی منفی قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اس سے براہ راست تصادم کے خطرات بڑھ جائیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں