”لوٹ کے بدھو گھر کو آئے“سینئر صحافی شاہین صہبائی کا نواز شریف پر طنز

واشنگٹن(سٹاف رپورٹر)امریکہ میں مقیم سینئر صحافی شاہین صہبائی نے پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کی چار سال بعد وطن واپسی پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”لوٹ کے بدھو گھر کو آئے “۔
”پاکستان ٹائم “کے مطابق سینئر صحافی اور تجزیہ کار شاہین صہبائی نے ن سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی چار سالہ خود ساختہ جلا وطنی ختم کر کے لندن سے واپس پاکستان پہنچنے پر طنزیہ ٹویٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”لوٹ کے بدھو گھر کو آئے، شکر ہے میاں نواز شریف واپس پہنچ گئے ،چار سال آرام اور چل کرنے کے بعد مگر قربانی چھوٹے بھائی کو دینی پڑی کیونکہ میاں صاحب یہ کہہ کر آ رہے ہیں کے انکے بھائی کچھ نہیں کر سکے اور اب وہ سب کچھ ٹھیک کریں گے۔شاہین صہبائی کا کہنا تھا کہ پائی جان نے چھوٹے پھا نوں گدّی آگے سٹ دتا لیکن لاہوری خوش ہیں،چلو جو مال لٹ کے پائی جان لے گئے سن،اس وچ لوگاں نوں وی کچھ ملے گا،کروڑوں خرچ کر کے ایک تقریر تو ہو جائے گی مگر ووٹ کس کو دینا ہے لاہوری جانتے ہیں؟ایک چھٹی کا دن،مفت بریانی اور کیک کھانے اور نعرے لگا کر گزارنے میں کوئی حرج نہیں،کسی کو نہیں پتا میاں صاحب لندن میں کھانے پینے کے علاوہ کیا کر کے واپس آئے ہیں؟دیر اید درست اید مگر اب بوٹ پالش بڑے میاں ہی کرینگے۔شاہین صہبائی کا کہنا تھا کہ حیرت ہے کہ اسلام آباد ائیرپورٹ پر نادرا کی ٹیم نواز شریف کا فنگر پرنٹ لینے موجود تھی مگر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اور نیب کے چیئرمین وہاں نہیں تھے تاکہ ائیرپورٹ پر ہی عدالت لگا کر انکو تمام کیسوں میں بری قرار دیتے اور نیب انکے خلاف سارے کیس واپس لے لیتی، ایسی غفلت تو میاں صاحب کبھی برداشت نہیں کر سکتے،وہ ان لوگوں کو جلد ہی شو کاز نوٹس جاری کرینگے۔

واضح رہے کہ سابق وزیر اعظم نواز شریف 4 سال بعد پاکستان واپس پہنچ گئے ہیں،وہ دبئی سے خصوصی طیارے کے ذریعے اسلام آباد ائیرپورٹ پر پہنچے جہاں کچھ دیر قیام کے بعد لاہور کے لئے روانہ ہو چکے ہیں۔اس سے قبل نواز شریف سے ان کی قانونی ٹیم نے اسلام آباد ائیر پورٹ کے لاونج میں ملاقات کی جس کے دوران قانونی معاملات پر مشاورت کی گئی۔قانونی ٹیم میں سابق وزیر قانون اعظم نزیر تارڑ،امجد پرویز اور دیگر شامل تھے جبکہ اس موقع پر سابق وزیر خزانہ اور لیگی رہنما اسحاق ڈار بھی موجود تھے۔مشاورت کے دوران نواز شریف کی العزیزیہ اور ایون فیلڈ ریفرنس میں سزا کے خلاف ہائیکورٹ میں اپیلوں کی بحالی کیلئے متفرق درخواستیں دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور سابق وزیر اعظم سے اپیلوں کی درخواستوں پر بھی دستخط لئے گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں