”فلسطین کی صورتحال پر سعودی عرب کے رابطے امید کی کرن،امریکہ کو اپنا موقف تبدیل کرنا ہو گا“پاکستان علما کونسل نے اعلامیہ جاری کر دیا

اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی)فلسطین اور غزہ کی موجودہ صورتحال پر پاکستان علماء کونسل نے اعلامیہ جاری کرتے کہا ہے کہ فلسطین غزہ کی صورتحال پر امت مسلمہ کے اہم ممالک کا ایک موقف ہونا مظلوم فلسطینیوں اور امت مسلمہ کی کامیابی ہے ، اہل غزہ کو کسی بھی صورت ان کے گھروں سے نہیں نکالا جا سکتا ہے ، فلسطین کی صورتحال پر مملکت سعودی عرب کے رابطے اور مشاورتی عمل امید کی کرن ہے،علماء و مشائخ ایک آزاد خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کے موقف کی مکمل تائید کرتے ہیں ، امریکہ کو فلسطین کے مسئلہ پر اپنا موقف تبدیل کرنا ہو گا، امریکہ کا موقف عالمی قوانین اور انسانیت کے خلاف ہے ، روس اور چین کے موقف پران کی قیادت اور عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
‘یہ بات’’پاکستان ٹائم‘‘کے مطابق جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پاکستان علماء کونسل اور صدر انٹرنیشنل تعظیم حرمین شریفین کونسل علامہ حافظ محمد طاہر محمود اشرفی عالم اسلام کے اہم ممالک کی سیاسی و مذہبی قیادت سے رابطے میں ہیں اور عالم اسلام کے اہم قائدین سے مشاورت کے بعد یہ اعلامیہ جاری کیا جا رہا ہے۔غزہ کو اسرائیل نے جیل بنا رکھا ہے،فلسطینیوں پر مسلسل ظلم و ستم کا سلسلہ جاری ہے،الاقصیٰ کی روز توہین کی جا رہی ہے،ان حالات میں فلسطینیوں کی طرف سے کسی بھی رد عمل کا ذمہ دار خود اسرائیل ہے،طوفان الاقصیٰ کی کاروائی کے بعد جس طرح بے گناہ فلسطینیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے وہ تمام عالمی جنگ کے قوانین کے بھی خلاف ہے،اسرائیل کا جنگی جنون نہ صرف مشرق وسطیٰ بلکہ پوری دنیا کے امن کیلئے خطرہ بن رہا ہے،ان حالات میں اسرائیل کا غزہ کے رہنے والوں کو غزہ سے نکالنے کیلئے جارحیت خطہ میں مزید آگ لگائے گا۔

پاکستان علماءکونسل،رابطہ عالم اسلامی،شیخ الازہر الشیخ احمد طیب،ترکی،مصر،اردن،کویت،قطر،ایران اور دیگر اسلامی ممالک کے علماء کے ساتھ مشاورت کے بعد اس بات کو واضح کر رہی ہے کہ اہل فلسطین اور اہل غزہ کے خلاف اسرائیلی دہشت گردی کسی صورت قابل قبول نہ ہے اور نہ ہی کسی بھی صورت اہل غزہ کو ان کے گھروں سے بے دخل کرنے کا عمل قبول کیا جا سکتا ہے،موجودہ صورتحال میں مملکت سعودی عرب کا بطور سر براہ اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کا کردار انتہائی اہم ہے اور سعودی عرب کے ولی عہد امیر محمد بن سلمان اور سعودی وزیر خارجہ امیر فیصل بن فرحان کے ترکی،مصر،اردن ،قطر،کویت،ایران اور دیگر اسلامی ممالک اور عالمی برادری سے رابطے حوصلہ افزاء ہیں،یہ وقت ہے کہ مستقل طور پر مسئلہ فلسطین کو حل کر لیا جائے۔
پاکستان علماء کونسل امید رکھتی ہے کہ سعودی عرب ہمیشہ کی طرح اس صورتحال میں اپنا قائدانہ کردار ادا کر تے ہوئے اسلامی ممالک اور عالمی برادری کو ساتھ لے کر اس صورتحال سے دنیا کو نکالنے میں کامیاب ہو جائے گا۔ترکی، مصر،اردن،قطر اور سعودی عرب سے امدادی سامان کا روانہ کیا جانا بھی ایک حوصلہ افزاء عمل ہے،اسلامی اور عالمی دنیا کو بھی فوری طور پر اس پر توجہ دینی چاہیے،ہمارا مطالبہ ہے کہ پہلے مرحلہ میں غزہ اور اہل فلسطین پر اسرائیلی حملے بند کر ے،اہل غزہ کیلئے غذائی امداد اور ادویات کو جانے دیا جائے،مذاکراتی عمل کے ذریعے ایک آزاد خود مختار فلسطینی ریاست کے قیام کو عمل میں لانے کیلئے عملی اور حتمی اقداما ت اٹھائے جائیں،مسلم ممالک کسی بھی صورت اسرائیلی جارحیت کے حوالے سے اپنے موقف میں کمزوری اور لچک پیدا نہ کریں اور اس دہشت گردی کو روکنے کیلئے ہر صورت باہمی اتحاد سے اقدامات اٹھائیں۔ اسلامی تعاون تنظیم وزراء خارجہ کے اجلاس کے بعد اسلامی تعاون تنظیم کا سربراہی اجلاس بھی فوری طور پر بلایا جائےاور اہل فلسطین اور موجودہ فلسطینی حکومت کے ساتھ ہر سطح پر تعاون کو بڑھایا جائے۔پاکستان علماء کونسل نے مزید مشاورت کیلئے 18 اکتوبر کو اسلام آباد میں یکجہتی فلسطین کانفرنس بلائی ہے جس میں تمام مکاتب فکر اور سیاسی و مذہبی جماعتوں کے نمائندے شریک ہوں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں