پاکستان اور چین کا ریپ سیڈ شعبے میں تعلیمی تعاون بڑھانے پر اتفاق

شانسی(مانیٹرنگ ڈیسک ) چین کے شہر شانسی میں واقع ہائبرڈ ریپ سیڈ ریسرچ سینٹر میں ریپ سیڈ کے ماہر لی ڈیانرونگ نے کہا ہے کہ ہم ریپ سیڈ انڈسٹری کی ترقی میں پاکستان کی مدد کرنے کے لئے تیار ہیں، ہم نے پاکستانی وفد کے ساتھ بات چیت کی ہے اور ریپ سیڈ میں تعاون کے ارادے پر پہنچ گئے ہیں جس میں جراثیم کے وسائل کا تبادلہ، کوآپریٹو بریڈنگ اور باقاعدگی سے تبادلے کے دورے شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:پشاور ہائی کورٹ نے سٹیٹ بینک کو ایکسچینج کمپنیز کی فرنچائزز کے لائسنسز منسوخی سے روک دیا
”پاکستان ٹائم“کے مطابق سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی کے وائس چانسلر فتح مری کی سربراہی میں ایک وفد نے ہائبرڈ ریپ سیڈ ریسرچ سینٹر فار انویسٹی گیشن اینڈ ایکسچینج کا دورہ کیا تھا جس میں ان کے ہمراہ لی ڈیانرونگ اور سینٹر کے ڈپٹی سیکریٹری لی یولی بھی موجود تھے، دورے کے دوران ، لی ڈیانرونگ نے ریپ سیڈ تحقیق میں تازہ ترین پیش رفت کا تعارف کرایا۔ 50 سالوں سے ریپ سیڈ کی افزائش اور کاشت کاری کی ٹیکنالوجی پر تحقیق میں مصروف، لی نے آزادانہ طور پر 22 ہائبرڈ ریپ اقسام کی کاشت کی ہے۔ اسے ہائبرڈ ریپ کا باپ بھی کہا جاتا ہے۔ “ہمارا مرکز پاکستان کی ریپ سیڈ انڈسٹری کی ترقی میں حصہ لینے کے لئے اہلکاروں کی تربیت اور خدمات میں مدد فراہم کرنے کے لئے تیار ہے۔ ہم پاک چین زرعی نمائش پارک میں ریپ سیڈ کی نئی اقسام کو آزمانے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں۔ وفد نے کراپ بریڈنگ شیئرنگ پلیٹ فارم، مالیکیولر ڈیزائن بریڈنگ لیبارٹری، پلانٹ کلچر روم اور سینٹر کے دیگر تحقیقی مقامات کا دورہ کیا۔ ریپ سیڈ کی افزائش نسل میں مرکز کی کامیابیوں اور جدید ٹیکنالوجی سے متاثر ہوکر فتح مری نے ریپ سیڈ انڈسٹری میں مرکز کے ساتھ تعاون کرنے کی خواہش کا اظہار کیا۔ انہوں نے سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی اور پاکستان کی ریپ سیڈ انڈسٹری کے بارے میں بھی کافی معلومات فراہم کیں۔

یہ بھی پڑھیں:غریب مکاﺅسکیم ،بجلی کی قیمت میں پھر اضافہ

اپنا تبصرہ بھیجیں