پنجاب کی 25 یونیورسٹیز میں وائس چانسلرز کا انتخاب اور نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کا کردار،مخصوص مسلک کو نوازنے کے لیے اختیارات کا ناجائز استعمال عروج پر،پاکستان ٹائم نے دستاویزی ثبوت حاصل کر لیے

لاہور ( انویسٹی گیشن سیل)پنجاب کی 25 یونیورسٹیز میں وائس چانسلرز کا انتخاب نگران وزیر اعلی پنجاب محسن نقوی کے ماموں زاد بھائی ڈاکٹر سہیل نقوی کریں گے،پاکستان ٹائم نے دستاویزی ثبوت حاصل کر لیے،ماہرین تعلیم نے اسے اقربا پروری کی بدترین مثال قرار دے دیا،ایک مخصوص مسلک کو نوازنے کے لیے اختیارات کا ناجائز استعمال عروج پر،لاہور ہائی کورٹ نے وائس چانسلرز کی تقرریوں کا عمل روک رکھا ہے جبکہ سید محسن نقوی کی لیگل ٹیم پراسس کو بحا ل کرانے کے لیے کوشاں ہے،نگران حکومت مستقل وائس چانسلرز کی تقرریوں کا اختیار نہیں رکھتی،الیکشن کمیشن نے نوٹی فکیشن جاری کر دیا، الیکشن کمیشن نے پنجاب کی تما م یونیورسٹیز میں نئی ملازمتوں پر پابندی لگا دی،ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا،سوشل میڈیا پر ”پاکستان ٹائم“ کی خبر کے مندرجات کو جھٹلانے کے لئے گمنام اور فیک آئی ڈی سے بے بنیاد پراپیگنڈے نے ہی خبر کی صداقت پر مہر تصدیق ثبت کر دی۔


” پاکستان ٹائم“ کے انویسٹی گیشن سیل کی رپورٹ کے مطابق جب سے نگران وزیر اعلی سید محسن نقوی نے اپنے ماموں زاد بھائی ڈاکٹر سہیل نقوی کو پنجاب کی یونیورسٹیز کے وائس چانسلر ز کے انتخاب کے لیے قائم کی گئی سرچ کمیٹیوں جن میں جنرل یونیورسٹیز،پنجاب تیانجن یونیورسٹی اور وویمن یونیورسٹیز کا کنوئنر لگایا ہے،تب سےKnowledge Streams نالج سٹریم جس کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹر سہیل نقوی ہیں کا کاروبار عروج پر پہنچ گیا ہے۔ وائس چانسلرز نے دھڑا دھڑ چیف ایگزیکٹو نالج سٹریم پروفیسر ڈاکٹر سید سہیل نقوی کو خوش کرنے کے لیے اس کے ساتھ ایم اویو سائن کرنے شروع کر دیے ہیں اور اسی طرح وائس چانسلر بننے کے لیے بہت سے موجودہ سربراہوں نے ڈاکٹر سہیل نقوی کی خوشنودی حاصل کرنی شروع کر دی ہے۔ا س مقصد کے لیے وہ اپنی یونیورسٹیز کے سٹوڈنٹس کو سہیل نقوی کے کالج نالج سٹریم میں کمپیوٹر کورسز کرانے کے معاہدے کر رہے ہیں جس سے سہیل نقوی کے کالج کا کاروبار خوب چمک گیا ہے۔تعلیمی حلقے سوال اٹھا رہے ہیں کہ کیا یہ کلیش آف انٹرسٹ نہیں ہے؟اگر سہیل نقوی کو مختلف یونیورسٹیز کی سرچ کمیٹیوں کا کنوئنر نہ لگا یا جاتا تو کیا اس کے ساتھ کسی یونیورسٹی کے کاروباری معاہدے ہونے تھے؟تعلیمی حلقوں میں سید محسن نقوی سے یہ سوا ل بھی پوچھا جا رہا ہے کہ کیا اپنے ماموں زاد کزن سہیل نقوی کو سرچ کمیٹیوں کا کنوئنر تعینات کرنا کلیش آف انٹرسٹ نہیں ہے؟

سوشل میڈیا پر جاری بحث میں محسن نقوی کے حامی ایک صارف نے دعوی کیا کہ 16 سرچ کمیٹیوں میں سے 2 سرچ کمیٹیوں کا کنوئنر سہیل نقوی کو لگایا گیا ہے جو کہ سراسر جھوٹ ہے۔محسن نقوی کی نگران پنجاب حکومت کی جانب سے قومی اخبارات میں وائس چانسلر رکی خالی اسامیو ں کے لیے 21 اپریل 2023 کو جو اشتہار جاری کیا گیا اس کے مطابق پنجاب کی 25یونیورسٹیز کو تین کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہے،کیٹیگری 1کی جنرل یونیورسٹیز میں،گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور،گورنمنٹ کالج یونیورسٹی فیصل آباد،بہاوالدین زکریا یونیورسٹی،یونیورسٹی آف گجرات،یونیورسٹی آف ایجوکیشن،اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور جبکہ کیٹگری 2 میں،یونیورسٹی آف کمالیہ،یونیورسٹی آف لیہ،یونیورسٹی آف نارووال شامل ہیں۔ کیٹگری 3 میں خواتین یونیورسٹیز کو شامل کیا گیا ہے جن میں لاہور کالج برائے خواتین یونیورسٹی،یونیورسٹی آف ہوم اکنامکس،فاطمہ جناح وویمن یونیورسٹی راولپنڈی،گورنمنٹ کالج وویمن یونیورسٹی سیالکوٹ،گورنمنٹ کالج وویمن یونیورسٹی فیصل آباد،گورنمنٹ صادق کالج یونیورسٹی بہاولپور،وویمن یونیورسٹی ملتان،کیٹگری 4 میں سپیشلائزد یونیورسٹیز شامل ہیں جن میں یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی لاہور،یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ٹیکسلہ،خواجہ فرید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی رحیم یا ر خان شامل ہیں جبکہ کیٹگری 5 میں یونیورسٹی آف جھنگ،یونیورسٹی آف پنجاب،یونیورسٹی آف اوکاڑہ،یونیورسٹی آف بھکر،غازی یونیورسٹی ڈیرہ غازی خان شامل ہیں ،اسی طرح پنجاب تیانجن یونیورسٹی بھی شامل ہے۔اب ان 25 یونیورسٹیز میں سے سوائے تین سپیشلائزڈ یونیورسٹیز کے 22 یونیورسٹیز کے وائس چانسلر کا انتخاب ڈاکٹر سہیل نقوی کی کنوئنر شپ میں کیا جائے گا۔اس سے اندازہ لگائیں کہ کس سطح کا کلیش آف انٹرسٹ ظاہر ہو رہا ہے۔

اطلاعات کے مطابق انجینئرنگ یونیورسٹیز کی سرچ کمیٹی کے ایک رکن عمر سیف کو کمیٹی سے نکال دیا گیا ہے اور نئی کمیٹی بنادی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق اس کی کنوئنر شپ ڈاکٹر ظفر اقبال قریشی سے چھین کر سہیل نقوی کو دی جاری ہے اس طرح پنجاب کی 25 یونیورسٹیز کے وائس چانسلر ز کاانتخاب سید محسن نقوی کا مامو ں زاد بھائی سہیل نقوی اور اس کی ٹیم کریگی۔پاکستان ٹائم نے اخبارات میں شائع ہونے والا اشتہار اور سرچ کمیٹیوں کے نوٹی فکیشنز کی کاپیاں بھی حاصل کر لی ہیں۔یاد رہے کہ لاہور ہائی کورٹ نے وائس چانسلرز کی تقرریوں کا عمل پہلے ہی روک رکھا ہے جبکہ سید محسن نقوی کی لیگل ٹیم پراسس کو بحال کرانے کے لیے کوشاں ہے۔آخری سماعت کے دوران جسٹس عابد عزیز شیخ نے عدالت میں دوران سماعت ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن کرانا ضروری ہے کہ وائس چانسلر کی تقرریاں؟اگر یہ تقرریاں الیکشن کے بعد منتخب حکومت کر لے تو کیا حرج ہے؟نگران حکومت بتائے کہ ان کی ترجیحات میں الیکشن کرانا ہے یا وائس چانسلرز لگانا ؟الیکشن رولز کے مطابق نگران حکومت مستقل تعیناتیاں نہیں کر سکتی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق بھی نگران حکومت مستقل وائس چانسلرز کی تقرریوں کا اختیار نہیں رکھتی۔

ادھر الیکشن کمیشن نے پنجاب کی تما م یونیورسٹیز میں ہر قسم کی ملازمتوں پر پابندی لگا دی ہے ، پنجاب ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے اس ضمن میں تمام وائس چانسلرز کو مراسلہ بھی جاری کردیا ہے ۔ گزشتہ ہفتے کی بات ہے کہ یہ خبر تمام قومی خبارات میں شائع ہوئی کہ محکمہ انڈسٹریز کامرس انویسٹمنٹ اینڈ سکلز ڈیپارٹمنٹ نےنگران وزیر اعلی پنجاب سیدمحسن نقوی کے ماموں زاد بھائی ڈاکٹر سہیل نقوی کوپنجاب تیانجن یونیورسٹی کی سرچ کمیٹی کا بھی کنوینئر بنادیا ،نوٹی فکیشن کیمطابق سرچ کمیٹی میں لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ محمد اکرم،میجر جنرل ریٹائرڈ قاسم قریشی اور ڈاکٹرظفر اقبال قریشی شامل ہیں۔

قبل ازیں نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے ڈاکٹر سہیل نقوی کو ہی پنجاب کی 23 جنر ل یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے انتخاب کے لیے قائم کی گئی سر چ کمیٹی کا کنوینئر بنایا تھا جسے لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کیا گیا ،عدالت نے درخواست پر عبوری حکم نامہ جاری کرتے ہوئے وائس چانسلر تقرری کے سارے پراسیس کو فوری طور پر روکنے کے احکامات جاری کرتےہوئےپنجاب حکومت سمیت سرچ کمیٹی کے تمام ممبران کو نوٹس جاری کر دئیے ہیں، عدالت نے اپنے حکم میں کہا ہے کہ جب تک کیس کی دوبارہ سماعت مقرر نہیں کی جاتی ا±س وقت تک یہ پراسیس معطل رہے گا، درخواستگزار پروفیسر ڈاکٹر فرحان عبادت یار نے موقف اپنایا کہ نگران وزیر اعلیٰ کے ماموں زاد بھائی کی اس اہم ترین عہدے پر تقرری سے وائس چانسلرز کے انتخاب کا عمل متنازعہ ہوگیا ہے، استدعا ہے کہ سرچ کمیٹی کے سربراہ کی تقرری کو کالعدم قرار دیا جائے اور غیر جانبدار شخص کو یہ اہم ذمہ داری تفویض کی جائے۔ مختلف پبلک اور پرائیویٹ یونیورسٹیز کے ساتھ نالج سٹریم کے معاہدوں کا اخباری ریکارڈ نیچے دیئے گئے لنک میں دستیاب ہے

UMT and Knowledge Streams Join Forces to Revolutionize IT Talent Development and Employment

Memorandum of Understanding with Knowledge Streams

Knowledge streams, UoG sign MoU for IT education

USKT inks MoU with Knowledge Streams

PU FIT and Knowledge Streams sign MoU

Knowledge Stream, IUCPSS Join Hands To Bridge IT Talent Gap

PUNJAB UNIVERSITY JOINED THE KNOWLEDGE STREAMS UNIVERSITY ALLIANCE

Superior University Lahore has joined the Knowledge Streams University Alliance

IUCPSS to enhance employability of young graduates

MOUS/ AGREEMENTS SIGNED BY GCU

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں