یوای ٹی لاہور میں ڈین سول انجینئرنگ کی غیر قانونی تعیناتی کا معاملہ،محکمہ ہائر ایجوکیشن نے بڑا قدم اٹھا لیا

لاہور(ایجوکیشن رپورٹر)یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی(یوای ٹی)لاہور میں ڈین سول انجینئرنگ کی غیر قانونی تعیناتی کا معاملہ،محکمہ ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے یونیورسٹی سے جواب مانگ لیا۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق یوای ٹی لاہور میں ڈین سول انجینئرنگ کی غیر قانونی تعیناتی کے معاملے کا پنجاب ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ نے نوٹس لیتے ہوئے یونیورسٹی سے جواب طلب کر لیا،سابق وائس چانسلر منصور سرور کے دور کی غیر قانونی تقرریوں کا ریکارڈ بھی مانگ لیا۔یو ای ٹی کے قائم مقام وی سی ڈاکٹر حبیب الرحمن نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ یہ تعیناتی میرے دور میں نہیں ہوئی بلکہ سابق وائس چانسلر ڈاکٹر منصور سرور کے دور میں کی گئی تھی۔

دوسری طرف سابق وائس چانسلر ڈاکٹر منصور سرور کے دور میں ایکٹ 1974 کی خلاف ورزیوں کا نیا انکشاف ہوا ہے، ڈین فیکلٹی اف سول انجینئرنگ کی تقرری یو ای ٹی ایکٹ 1974 کے خلاف کی گئی،قانون کے مطابق ڈین کی تقرری چانسلر/گورنر پنجاب کا اختیار ہے۔چانسلر/گورنر پنجاب کے مقرر کردہ ڈین ڈاکٹر حبیب الرحمن کی موجودگی میں وی سی نے قواعد کے خلاف اپنے گروپ کے پروفیسر ڈاکٹر نوید رمضان کا تقرر کیا۔ڈاکٹر نوید رمضان کو منصور سرورنے غیر قانونی طور پر تین مختلف فیکلٹیز کے ڈین کا اضافی چارج بھی دیا۔ذرائع گورنر ہاوس کا کہنا ہے کہ سابق وی سی ڈاکٹر منصور سرور نے اپنے ٹنیور میں سنیارٹی لسٹ اور قواعد کے برعکس تقرریاں کیں جبکہ ڈاکٹر منصور سرور نے ہا ئر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ اور چانسلر آفس کو بھی گمراہ کیا۔ڈین کا تقرر تین سینئر پروفیسرز میں سے چانسلر/گورنر پنجاب کرتا ہے جبکہ منصور سرور یہ اختیار خود استعمال کرتے رہے۔دوسری طرف سنییارٹی لسٹ میں دھوکہ دہی اور غیر قانونی تقرریاں کرنے پر سابق وائس چانسلر منصور سرور کے خلاف ایڈوکیٹ لاہور ہائی کورٹ الطاف یونس خاں نے گورنر کے نام خط لکھ دیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں