پرویز الٰہی کیخلاف سرکاری ٹھیکوں میں کرپشن کی انکوائری رپورٹ منظر عام پر آ گئی

لاہور (کورٹ رپورٹر ) پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے مرکزی صدر و سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی کیخلاف سرکاری ٹھیکوں میں مبینہ گھپلوں اور کک بیکس کی نیب انکوائری رپورٹ منظر عام پر آ گئی۔

یہ بھی پڑھیں:”بیٹی کی جان کو خطرہ ہے“شیریں مزاری کا عدلیہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ
قومی احتساب بیورو( نیب )رپورٹ کے مطابق چودھری پرویز الٰہی کرپشن میں ملوث پائے گئے،پرویز الٰہی نے بطور وزیر اعلیٰ خاص مقاصد کے لیے شریک ملزمان سے ملکر گجرات کیلئے 116 سکیمیں منظور کروائیں،پرویز الٰہی نے بطور وزیر اعلی اپنے عہدے کا ناجائز استعمال بھی کیا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پرویز الٰہی نے اثرو رسوخ استعمال کر کے سکیموں کے ٹھیکے من پسند کنٹریکٹرز کو دیئے،پرویز الٰہی نے من پسند کنٹریکٹرز کو ٹھیکے دے کر اپنے فرنٹ مین کے ذریعے رشوت،کک بیکس لئے،پرویز الٰہی نے گجرات میں غیر ضروری طور پر درجنوں سکیمیں شروع کروائیں۔نیب رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سکیموں کیلئے ایڈوانس فنڈز جاری کرنا پرویز الٰہی کی بدنیتی تھی،پرویز الٰہی نے دوسری سکیموں کے فنڈز بھی گجرات کی سکیموں کیلئے مختص کئے، سابق وزیر اعلی پنجاب نے صوبے کا سربراہ ہونے کے ناطے اپنے عہدے کا غلط استعمال کیا اور کک بیکس لئے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ تحریک انصاف کے صدر پرویز الٰہی کرپشن اور کرپٹ پریکٹسز میں ملوث پائے گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : ”استعفا نہیں دینا ،ڈٹے رہیں “تحریک انصاف کا صدر کو واضح پیغام

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں