کراچی(سٹاف رپورٹر)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی رہنما اور سابق وزیر اعظم عمران خان کے قریبی ساتھی نجیب ہارون نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کر دیا۔
”پاکستان ٹائم“کے مطابق کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نجیب ہارون نے کہا ہے کہ میری 27 سال سیاسی جدوجہد رہی ہے، 9 مئی کے واقعے نے پاکستان کی امیج کو خراب کیا،ان واقعات نے ہماری سیاست کو بھی تقسیم کیا، 16 اپریل 2020 کو میں نے مشکل فیصلہ کرتے ہوئے اسمبلی سے استعفیٰ دیا تھا۔انہوں نے کہا کہ 18مارچ 2022 کو میں نے میڈیا کے سامنے وزیرِ اعظم کو کرسی چھوڑنے کا مشورہ دیا تھا،میں نے چیئرمین پی ٹی آئی سے کہا تھا کہ وہ کسی اور کو وزیر اعظم بننے کا موقع دیں،میں اپنی استطاعت اور طاقت کے مطابق پاکستان کی خدمت کرتا رہوں گا۔
یہ بھی پڑھیں:قومی اسمبلی کب تحلیل ہو گی؟سردار ایاز صادق نے نیا پنڈورا باکس کھول دیا
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی رکن اور حلقہ 256 کراچی سے قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہونے والے محمد نجیب ہارون نے اپریل 2020میں اپنی نشست سے اس وقت کے وزیر اعظم عمران خان کو استعفیٰ دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے ’بوجھل دل کے ساتھ قومی اسمبلی کی نشست سے اپنا استعفیٰ آپ کو بھجوا دیا،میں 20 ماہ کی مدت کے دوران اپنے حلقے یا شہر کراچی کے لیے کچھ نہ کر سکا،اس لیے اس پوزیشن کا حقدار نہیں،رکن قومی اسمبلی کا حلف اٹھانے کے 20 ماہ،جبکہ پاکستان تحریک انصاف جو ہم نے مل کر بنائی تھی،اس کے 24 سال بعد مجھے احساس ہوا کہ میں آپ کا اعتماد/بھروسہ حاصل کرنے میں ناکام رہا جبکہ بدقسمتی سے میں اپنے حلقے یا اپنے آبائی شہر کی بہتری کے لیے کچھ نہ کرسکا،میں حکومت کو ایک سال مکمل ہونے کے بعد 8 ماہ سے اس فیصلے پر غور کر رہا تھا،میں نے قومی خزانے سے ایک روپیہ نہیں لیا لیکن میرا ضمیر یہ کہتا ہے کہ میں اس پوزیشن پر رہنے کا حق دار نہیں،پارٹی کے بانی رکن اور قومی اسمبلی تک پہنچنے والے فاونڈنگ سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے واحد رکن کی حیثیت سے میں آپ پر زور دیتا ہوں کہ میں جب تک زندہ رہوں پارٹی رکنیت میرے پاس رہے۔